سچ خبریں:ترکی کے شہر استنبول کے کارتل اسکوائر پر ہزاروں ترکوں نے اتوار کو اس ملک کے صدر اردگان کی اقتصادی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے بڑھتی ہوئی قیمتوں اور غربت کے خلاف احتجاج کیا۔
ترکی ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں ترکوں نے اتوار کے روز استنبول کے کارتل اسکوائر میں بڑھتی ہوئی قیمتوں اور غربت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان کی اقتصادی پالیسیوں کی مذمت کی،مظاہرین نے بہت ہو گیا، ہم جینا چاہتے ہیں ، جھوٹ اور سماجی فاصلہ ختم ہو گیا ہے، کے نعرے لگائے ۔
مظاہرین نے حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی پالیسیوں کی مذمت کی جس سے ترکی میں غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے،یہ مظاہرہ انقلابی کارکنوں کی یونین کی درخواست پر کیا گیا، مظاہرین نے کم سے کم اجرت 3577 ترک لیرا (257 امریکی ڈالر) سے بڑھا کر 5200 ترک لیرا (374 ڈالر) کرنے کا مطالبہ کیا۔
ترک انقلابی ورکرز یونین کی صدر آرزو چرکز اوغلو نے کہا کہ ہم غلامی کے خلاف جنگ اسی میدان سے شروع کریں گے، ہم مل کر اپنے بچوں کے کام، ملک اور مستقبل کی حمایت کرتے ہیں، ہمارا کام اس ظالم نظام کو بدلنا ہے۔
اسپوٹنک کے ٹیلی گرام چینل نے مظاہروں کی تصاویر شائع کرتے ہوئے لکھا کہ استنبول میں ہزاروں افراد نے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان مہنگائی، غربت اور کم اجرتوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے استعفیٰ دینے، انسانی معاش کی فراہمی اور آمدنی اور ٹیکسوں میں انصاف کا مطالبہ کیا،اسپوٹنک کے مطابق ہزاروں ترک شہری وسطی استنبول میں ترک صدر رجب طیب اردگان کی مہنگائی، غربت اور معاشی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔