سچ خبریں: ترک صدر نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک سرمایہ کاری، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، پیداوار اور برآمدات کے ذریعے ترقی کرتا رہے۔
اردغان نے جنوبی صوبے غزنی میں کئی کمپلیکس کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ہم ترکی کو دنیا کی پہلی 10 معیشتوں میں شامل کرنے کے اپنے ہدف کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکام نے 81 شہروں میں ایک بڑے اور طاقتور ترکی کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا ہے، مزید کہا کہ غازی عنتاب اپنی صنعت اور صلاحیت کے ساتھ ہمارے شہروں میں سے ایک ہے جو اس ترقیاتی ہدف سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 19 سالوں میں غازی عنتاب شہر میں 45 بلین ترک لیرا (4.2 بلین ڈالر سے زائد) کی سرمایہ کاری کی ہے۔
اردگان کی جانب سے ملک کی قومی کرنسی کو مارکیٹ کے اتار چڑھاو سے بچانے کے منصوبے کی نقاب کشائی کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے لیرا 34 فیصد بڑھ گیا۔
اس پروگرام کے اعلان کے ساتھ ہی، 20 دسمبر کو ترک لیرا کی شرح مبادلہ ڈالر کے مقابلے میں 18.4 سے گر کر 12.08 پر آ گئی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے ترک بینکنگ ایسوسی ایشن کے حوالے سے بتایا کہ اردگان کی تقریر کے بعد مارکیٹوں میں تقریباً 1 بلین ڈالر فروخت ہوئے۔ تین بینکرز کے حساب کے مطابق گزشتہ پیر کو ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں سے تقریباً ایک سے ڈیڑھ ارب امریکی ڈالر لیرا میں تبدیل ہو گئے۔
بینک کی شرح سود کو کم کرنے پر اردگان کے اصرار کی وجہ سے صرف دسمبر میں لیرا اپنی قدر کا 40 فیصد اور اس سال 60 فیصد سے محروم ہو گیا تھا۔
اگرچہ انقرہ لیرا کی قدر میں اضافے کو ایک کامیابی کے طور پر دیکھتا ہے، ماہرین اقتصادیات کا خیال ہے کہ اقتصادی منصوبہ کم بینک سود کی شرح پر مبنی ہے اور موجودہ 21% افراط زر اگلے سال بڑھ کر 30% ہو جائے گا۔