سچ خبریں: برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ نے مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کی بستیوں کی تعمیر کے فیصلہ پر تنقید کی۔
انگلینڈ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے اسرائیلی کابینہ سے کہا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں نئے رہائشی یونٹوں کی تعمیر کے لیے اجازت نامے جاری کرنے کے اپنے نئے فیصلے کو منسوخ کرے۔
یاد رہے کہ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں جاری رہنے والے تشدد کے سلسلے پر تشویش من ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بستیوں کی سیکورٹی کمزور
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت نے مغربی کنارے میں 5700 نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کی منظوری دی نیز چند ہفتے قبل تل ابیب نے مغربی کنارے میں آبادکاری کی تعمیرات کو جاری رکھنے کے لیے اجازت نامے کے حصول کے عمل میں تبدیلیاں کرکے غیر قانونی تعمیرات کے عمل کو آسان بنایا۔
واضح رہے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ صیہونی بستیوں کی مسلسل تعمیر امن کی راہ میں رکاوٹ ہے اور مذاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل کے حصول کی کوششوں پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بستیوں کی غیر قانونی تعمیرات پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی
انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیلی حکومت سے ان فیصلوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، یاد رہے کہ صیہونی حکومت، جس نے پہلے اردن اور مصر کے اجلاسوں میں فلسطینی اتھارٹی سے بستیوں کی تعمیر روکنے کا وعدہ کیا تھا، ہمیشہ کی طرح وعدہ خلافی کرتے ہوئے تقریباً چھ ہزار نئے رہائشی یونٹوں کی تعمیر کا لائسنس جاری کیا۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ غاصبانہ فعل گذشتہ ہفتے عیلی قصبے میں ہونے والی شہادت طلبانہ کاروائی کا ردعمل ہے جس کے نتیجے میں چار صیہونی ہلاک اور چار زخمی ہوئے تھے۔