سچ خبریں: بحرین کے دارالحکومت میں بڑے پیمانے پر مظاہروں نے یہودی سرگرمیوں کے پہلے دور کو منسوخ کر دیا جسے عید الانوار یا حنوکا کے نام سے جانا جاتا ہے۔
بحرین کے اللؤلؤه ٹیلی ویژن چینل نے اطلاع دی ہے کہ منامہ میں بڑے پیمانے پر عوامی مظاہروں کے نتیجے میں عید حنوکا کے نام سے مشہور پہلی سرگرمیاں منسوخ کر دی گئیں جو اتوار کی شام سے شروع ہونے والی تھی اور جس کو منعقد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صیہونی دشمن کے ساتھ روابط کو معمول پر لانے کے خلاف بحرین کی قومی اقدام تحریک نے بحرین میں صیہونیوں کی کسی بھی تقریب اور سرگرمیوں کے انعقاد کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے اس ملک کے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی دشمن کے ساتھ معمول پر آنے کی مخالفت کا اظہار کریں صیہونی حکومت ہر شکل میں اپنے مظاہر کا اعلان کرتی ہے۔
اس تحریک کے بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ صیہونیوں کو بحرین میں داخل ہونے کی اجازت دینا اور اس ملک کے دارالحکومت میں ان کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کا انعقاد بحرین کے عوام پر صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کی ایک مثال ہےجو ان کی آزادی اور مرضی کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ آل خلیفہ حکومت نے 2020 کے آخر میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے پر دستخط کے بعد آل خلیفہ اور صیہونی حکومت کے درمیان مختلف اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں تعلقات میں اضافہ ہوا ہے اور بعض ذرائع نے منامہ میں یہودی بستی کے قیام کا اعلان کیا ہے۔