سچ خبریں: این بی سی نیوز کے سروے کے تازہ ترین نتائج کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی مقبولیت 39 فیصد تک گر گئی ہے، جو ان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کی کم ترین سطح ہے، جس نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر 2021 سے اب تک بائیڈن کی مقبولیت 40 فیصد سے 43 فیصد کے درمیان رہی ہے لیکن نئے سروے ان کے دور صدارت میں ان کی مقبولیت میں نمایاں کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، این بی سی نیوز کے ایک سروے میں، 56 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ عام طور پر موجودہ امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں سے غیر مطمئن ہیں، اور انٹرویو کرنے والوں میں سے 75 فیصد نے کہا کہ ملک غلط راستے پر گامزن ہے۔
سروے میں یہ بھی پتا چلا کہ بائیڈن کے کورونا وبا پر ردعمل کو 59 فیصد امریکیوں نے سپورٹ کیا، لیکن ان کی معاشی کارکردگی کو صرف 33 فیصد امریکیوں نے اطمینان بخشا، اور ان کی مہنگائی کے انتظام اور زندگی کی لاگت سے صرف 23 فیصد مطمئن ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رائے شماری کرنے والوں میں سے 41 فیصد نے کہا کہ وہ یوکرین میں بائیڈن انتظامیہ کے اقدامات سے مطمئن ہیں۔
روسی خبر رساں ادارے اسپوتنک کے مطابق مون ماؤتھ یونیورسٹی کے پچھلے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بائیڈن کی مقبولیت اب وہی ہے جو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت میں اسی مقام پر تھی۔ اس سال کے مارچ میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بائیڈن کی مقبولیت کا فیصد بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے اور یہ کہ ڈیموکریٹس کی پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ میں بگڑتی ہوئی سیاسی اور معاشی صورتحال کی وجہ سے ان کی مقبولیت کم ہے۔