سچ خبریں:امریکی کانگریس کے رکن مائیک والٹز نے فاکس نیوز کے ساتھ گفتگو میں تاکید کی کہ بائیڈن حکومت کی پالیسیاں داعش دہشت گرد گروہ سے نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے یہ گروہ دوبارہ امریکہ اور دنیا کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: امریکی حکومت کی پالیسی کے نتیجے میں داعش دوبارہ میدان میں آگئی ہے جبکہ بائیڈن نے اس دہشت گرد گروہ سے لڑنے کی حکمت عملی کو روک دیا ہے۔
والٹز نے تاکید کی کہ موجودہ حالات میں مشرق وسطیٰ کے ممالک میں قید داعش کے ہزاروں قیدی جیل سے فرار ہونے اور اپنی دہشت گردانہ سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا موقع پیدا کرنے کے درپے ہیں۔
امریکی کانگریس کے رکن نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں بائیڈن حکومت کو چاہیے کہ وہ داعش کے ہماری طرف آنے کا انتظار کرنے کے بجائے ان کے ساتھ اسی علاقے میں لڑے اور انہیں دباؤ میں رکھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ داعش کے عناصر کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور انہیں تباہ کرنے میں بائیڈن حکومت کی غفلت کی پالیسیوں کے نتیجے میں یہ دہشت گرد گروہ مشرق وسطیٰ میں دھماکے کے دہانے پر ایک پاؤڈر کیگ میں تبدیل ہو گیا ہے۔
والٹز نے تاکید کی کہ بائیڈن انتظامیہ کو داعش کے قیدیوں کے مسئلے کا حتمی حل تلاش کرنا چاہیے جن میں سے اکثر شام میں کرد مسلح گروہوں کے کنٹرول میں ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں داعش دہشت گرد گروہ کے عناصر شام اور عراق کے کچھ حصوں میں ایک بار پھر نمودار ہوئے ہیں اور انہوں نے خوفناک دہشت گردی کے واقعات کو انجام دیا ہے۔