ایک طرف امن کی باتیں اور دوسری طرف شدید بمباری

بمباری

سچ خبریں:یمنی مزاحمتی قوتوں کی مأرب محاذ پر بڑے پیمانے پر پیش قدمی کے بعدسعودی جارحیت پسند اتحاد نےاس ملک کے صعدہ صوبے میں وسیع پیمانے پر بمباری کر کے رہائشی علاقوں کو شدید نشانہ بنایا۔
العہد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے بے دفاع اور بے گناہ لوگوں کے خلاف غاصب سعودی اتحاد کے جرائم کا سلسلہ بدستور جاری ہے، سعودی جارحیت پسند کے لڑاکا طیاروں نے صوبہ صعدہ کے علاقوں پر بھاری بمباری کی، رپورٹ کے مطابق صوبہ صعدہ کے بہت سے علاقے جنھیں سعودی فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا رہائشی تھے۔

واضح رہے کہ یہ حملے مأرب محاذ پر مزاحمت کی وسیع پیمانے پر پیش قدمی کو روکنےکے مقصد سے کیے گئے، یادرہے کہ گذشتہ روز یمن کے صنعا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر خالد الشایف نے سعودی زیرقیادت اتحاد کے ہاتھوں ہوائی اڈے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کا اعلان کیا ، انہوں نے اس سلسلے میں کہا کہ صنعا ایئر پورٹ کی بندش سے ہونے والے معاشی نقصانات 3 ارب 50 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے۔

ادھر صنعا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر براہ راست حملوں کی وجہ سے ہونے والا مالی نقصان $ 150 ملین سے زیادہ ہے، قابل ذکر ہے کہ سعودی جارحیت پسند اتحاد نے 9 اگست 2016 کو صنعاء ایئر پورٹ سے پروازوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور گذشتہ چھ سالوں کے دوران اس ہوائی اڈے کو متعدد بار نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے یمنی عوام کی ناقابل برداشت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ اقوام متحدہ سمیت پوری عالمی برادری کو ٹس سے مس نہیں اور وہ صرف خاموش تماشائی بنے دیکھ رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے