سچ خبریں: ایران کےصدر رئیسی نے اقوام متحدہ کے 87 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں طاقت کا توازن بدل رہا ہے،مغربی نظام دنیا کی مشکلات کا حل پیش نہیں کرپارہا ہے،قدیمی لیبرل نظام سے صرف سرمایہ دار اور سلطہ گر فائدہ لے رہے ہیں اور اب دنیا کو امریکہ کے ماتحت کرنے کا منصوبہ شکست کھاچکا ہے۔
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ کے 87 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال جب میں اس فورم پر خطاب کیا اس کے بعد دنیا میں تلخ و شیرین واقعات رونما ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس عالمی ادارے کی تشکیل کے تقریبا 8 عشروں کے بعد اجلاس ان حالات میں ہورہا ہے کہ دنیا میں ایسے واقعات رونما ہورہے ہیں جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نگران وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 22 ستمبر کو خطاب کریں گے
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ جو چیز انسانی معاشرے کے مستقبل کی ضمانت دیتی ہے وہ اعلی اقدار کی طرف توجہ دینا ہے یہی انسان کو کمال اور کرامت کی طرف لے جانا کا باعث ہے، اللہ تعالی کے کلام پاک کے سوا کیا چیز انسانیت اور انسانی اقدار کو بیان کرسکتی ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ قرآن کریم اللہ تعالی کی کتاب ہے جو انسان کو عقلانیت، معنویت، عدالت اور اخلاق و حق پر عقیدہ رکھنے کی دعوت دیتی ہے، قرآن کے مطابق تین چیزیں انسانی سعادت کی ضامن ہیں؛ توحید، عدالت اور انسانی کرامت۔ قرآن نے کونسی بات کی ہے جس سے مستکبرین اور حکمران طبقے کے دلوں میں کینہ ایجاد ہوا ہے؟
انہوں نے کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ اے انسان! ظلم اور تفرقہ قبول نہ کرنا،اس ہدایت کی روشنی میں کرامت اور عظمت پر مبنی دنیا بنائی جاسکتی ہے،قرآن وحدت کا درس دیتا ہے اور روئے زمین پر رہنے والوں کو بہن بھائی کی طرح رہنے کی تلقین کرتا ہے جو ایک ماں اور ایک باپ سے پیدا ہوگئے، قرآن انسان کو اللہ کا نمائندہ اور مرد اور عورت کے درمیان قدرتی فرق کے باوجود ایک دوسرے کی تکمیل کا ذریعہ قرار دیتا ہے۔ قرآن خاندانی نظام کی حفاظت کرتا ہے اور بچوں کو اللہ کی امانت قرار دیتا ہے،وعدے پر عمل کرنا، امانت داری اور سچائی، ہر معاملے میں صداقت، محروم طبقوں کی خدمت، بے انصافی اور فقر و فحشاء سے جنگ قرآن کی تعلیمات میں سے ہیں۔
ایران کے صدر نے کہا کہ کیا تاریخ میں پہلی مرتبہ ندائے آسمانی کو خاموش کرنے کے لئے قرآن سوزی کی جارہی ہے؟ کیا نمرود، فرعون اور قارون حضرت ابراہیم، موسی اور عیسی کے خلاف جیت گئے؟
مزید پڑھیں: ترک صدر اسلام دشمنی کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
قرآن عقائد کی توہین سے منع کرتا ہے اور حضرت ابراہیم، موسی اور عیسی کے احترام کو حضرت محمد (ص) کا احترام قرار دیتا ہے۔ وَمَا أُوتِیَ مُوسَی وَعِیسَی وَالنَّبِیُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ (قرآن کریم سوره آل عمران- آیه ۸۴)
انبیاء کی یہ وحدت بخش، الہام بخش، انسان ساز، تمدن ساز اور معاشرہ ساز تعلیمات انسانی معاشروں کے لئے ہمیشہ رہنما اصول ہیں اور آگ میں جلانے سے کبھی مٹ نہیں سکتی ہیں۔
ایرانی صدر نے اقوام متحدہ سکریٹری جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہ
اسلام ستیزی اور ثقافتی یلغار جو قرآن کریم کی توہین اور اسکولوں میں حجاب پر پابندی وغیر کی شکل میں جاری ہے، انسانی ترقی کے لئے مناسب نہیں ہے،نفرت افکنی کے پیچھے بڑی سازش چھپی ہوئی ہے۔ آزادی بیان کا نعرہ پرفریب ہے،مغرب دنیا کو جنگل اور خود کو باغ تصور کرتا ہے،بعض طاقتور عناصر بحران سازی اور دشمن سازی کو راہ حل سمجھتے ہیں، اس مسلمان اس ثقافتی یلغار کا شکار ہورہے ہیں۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ادیان الہی کا احترام اقوام متحدہ کے نصب العین کا حصہ ہونا چاہئے اور اقوام متحدہ کو چاہئے اس امر کو یقینی بنائے۔ آج ہم اسلام کے ساتھ ساتھ خاندانی نظام کے خلاف جنگ دیکھ رہے ہیں۔ انسانی معاشرے کا بنیادی ترین اور اصلی ترین رکن خاندان ہے جو آج خطرے میں ہے۔
آج انسانیت کے خلاف جرائم بے گناہوں کو قتل کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ قدرتی پناہ گاہ خاندان جیسے مراکز بھی اس کے نشانے پر ہیں،ایک مرد اور ایک عورت سے تشکیل پانے والا یہ نظام عالمی سطح پر اس کی حفاظت ہونا چاہئے۔ تعلیم و تربیت اور ترقی خاندانی اقدار کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اس نظام کے خلاف ہونے والی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہمارا انسانی وظیفہ ہے۔
ہم عالمی رہنماوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنے تاریخی وظیفے پر عمل کرتے ہوئے خاندانی نظام کو بچانے میں کردار ادا کریں۔ اقوام متحدہ کو بھی عالمی ادارے کے طور پر اس سلسلے میں کرادا ادا کرنا ہوگا۔
ایران کے صدر نے اجلاس میں موجود افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم تاریخ کے اہم موڑ پر ہیں،دنیا میں طاقت کا توازن بدل رہا ہے،۔ مغربی نظام دنیا کی مشکلات کا حل پیش نہیں کرپارہا ہے، قدیمی لیبرل نظام سے صرف سرمایہ دار اور سلطہ گر فائدہ لے رہے ہیں، دوسرے الفاظ دنیا کو امریکہ کے ماتحت کرنے کا منصوبہ شکست کھاچکا ہے، تاہم عالمی نظام کے لئے موجودہ سلطہ گری پر مبنی نظام کو برکنار کرنا ضروری ہے اور اس کی جگہ علاقائی اتحاد تشکیل دینا چاہئے
مشہور خبریں۔
عمران خان کو قید کرنے سے کیا حاصل ہوا؟
اگست
صیہونی حکام حزب اللہ کے دندان شکن جواب کے منتظر
ستمبر
الکاظمی کردستان میں صہیونیوں کی موجودگی کا جواب دیں: عراقی رکن پارلیمنٹ
مارچ
مقاومت اور سردار سلیمانی کا راستہ جاری: یمنی چیئرمین
جنوری
امریکی انتخابات میں کون آگے؟ نئے سروے میں ہریس اور ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ
نومبر
حکومت سے رمضان المبارک کا آخری جمعہ یوم القدس کے عنوان سے منانے کا مطالبہ
اپریل
پاکستان کے اندر آئینی اور سیاسی حقوق معطل ہیں: فواد چودھری
مارچ
ٹرمپ کی جیت پر ردعمل کا اظہار کرنے والا پہلا عرب ملک
نومبر