سچ خبریں:روسی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ ممالک جہاں پولیس مظاہرین کا لاٹھیوں اور آنسو گیس سے استقبال کرتی ہےانھیں تنقید اور جمہوریت کے دعوے نہیں کرنا چاہیے۔
ایتار تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے مغربی ممالک کو جو روسی نقاد الیکسی ناوالنی کی گرفتاری کے خلاف لوگوں کو "پُرتشدد مظاہروں” پر اکسانے کے ذریعہ ماسکو کی حکومت پر دباؤ ڈالنے کا بہانہ بنارہے ہیں ،انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لئے بہتر ہے کہ وہ اپنے ہی لوگوں میں جمہوریت کی صورتحال کے بارے میں فکر مند ہوں،انہوں نے مزید کہاکہ آپ کے اپنے مسائل پر ، جو تعداد میں کم نہیں ہیں،ہر توجہ دیں۔
ماسکو کے روسی مظاہرین کے ساتھ سلوک کی مذمت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے زاخارووا نے مزید کہاکہ ایسے ممالک کے بیانات جن کی پولیس اور فوج مظاہروں کو دبانے کےکس بھی وسیلہ کا سہارا لینے سے دریغ نہیں کرتی ہے،یہ مذمت عجیب لگتی ہے،ز اخارووا نے مزید کہا کہ فرانسیسی پیلے جیکٹ کی تحریک کو کچلنا ہو یا امریکی کانگریس کے سامنے جمع ہونے والے مظاہرین کو منتشر کرنا ہو، ان ممالک کی پولیس نہ صرف لاٹھیوں کا استعمال کرتی ہے بلکہ آنسو گیس ، پلاسٹک کی گولیوں اور ہائی پریشر واٹر پائپ کو بھی استعمال کرتی ہے، 44 سالہ الیکسی ناوالنی کو جرمنی سے علاج کے بعد روس واپس آنے کے بعد ماسکو ایئر پورٹ پر حراست میں لیا گیا، ناوالنی کی نظربندی کی وجہ کی وضاحت کرتے ہوئے ، روسی عہدیداروں نے کہا کہ اس نے ضمانت کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
یادرہے کہ ناوالنی کی گرفتاری کو لے کر امریکہ سمیت متعدد مغربی ممالک نے روس کے اس اقدام کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور روسی نقاد کو فوری طور پر رہا کیے جانے کا مطالبہ کیا جس کے بعد روس کے متعدد شہروں میں بھی ناوالنی کے حق میں مظاہرے ہوئے ہیں جن کے بارے روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ مغربی ممالک کی ایما پر ہوئے ہیں۔