انگلینڈ کا اسرائیل کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کیلئے اسٹارمر کے نام خط

انگلینڈ

?️

سچ خبریں: جرمنی کی مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے غزہ پٹی میں اسرائیلی جرائم کے باعث اسرائیل کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کا مطالبہ جاری ہے۔
گرین پارٹی کی رہنما فرانزیسکا برانٹنر نے بھی ان ہتھیاروں کی برآمد پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے جو غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں میں استعمال ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: "کوئی بھی جرمن ہتھیار غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے، اس لیے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی لازمی ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ جرمن چانسلر فریدرک میرٹز کے اسرائیلی اقدامات پر تنقید کو عملی اقدامات سے جوڑا جانا چاہیے۔ برانٹنر نے مزید کہا کہ اگر چانسلر کا موقف یہ ہے کہ اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، تو جرمن خارجہ پالیسی پر اس کے اثرات مرتب ہونے چاہئیں۔
جرمن چانسلر نے حال ہی میں صیہونی حکومت کے خلاف سخت لہجہ اپنایا ہے۔ انہوں نے یورپی پیس فورم میں کہا کہ میں اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملوں کو اب سمجھ نہیں پا رہا۔ فلسطینی شہریوں کی اس حد تک ہلاکتوں کو حماس کے خلاف جنگ سے جواز نہیں دیا جا سکتا۔
برانٹنر نے اسرائیل کی آبادکاری کی پالیسی کے خلاف مزید سخت اقدامات اور فلسطینیوں پر تشدد کرنے والوں، خاص طور پر ویسٹ بینک میں، پر پابندیوں کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزراء، جیسے وزیر خزانہ بیزالیل اسموتریچ یا پولیس وزیر ایتامار بن گویر، بھی اس کے دائرے میں آ سکتے ہیں۔
مغربی ممالک، بشمول برطانیہ، میں بھی صیہونی حکومت کے غزہ میں اقدامات پر تنقید بڑھ رہی ہے۔
برطانوی فنکاروں کا اسرائیل کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کا مطالبہ
اگرچہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے گزشتہ روز بالواسطہ طور پر صیہونی حکومت کو غزہ پر حملے بند نہ کرنے کی صورت میں پابندیوں کی دھمکی دی تھی، لیکن سینکڑوں برطانوی فنکاروں نے عملی اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل کو برطانوی ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی اپیل کی ہے۔
پاپ گلوکارہ ڈوا لیپا اور 300 سے زائد معروف شخصیات نے ایک کھلے خط میں اسٹارمر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برطانیہ کی غزہ کے جرائم میں معاونت کو ختم کریں۔ مشہور برطانوی فنکاروں، بشمول ٹلڈا سوئنٹن، نے اس خط پر دستخط کیے ہیں۔
دستخط کنندگان نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں غیر محدود انسانی امداد کی رسائی یقینی بنائے، فوری اور پائیدار جنگ بندی کی ثالثی کرے اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت فوری طور پر بند کرے۔ خط میں لکھا گیا کہ ہم غزہ کی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دے کر ہتھیار بھیجنا جاری نہیں رکھ سکتے۔
اسٹارمر نے پہلے ہی غزہ کی صورتحال کو "ناقابل برداشت” قرار دیا ہے اور مئی کے وسط سے جاری اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔
ایڈ ریلیف آرگنائزیشن "چوز لا” کی جوزی ناٹن نے کہا کہ ہمیں اب اسٹارمر کے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ محض الفاظ فلسطینی بچوں کی جانیں نہیں بچائیں گے اور نہ ہی ان کے خالی پیٹ بھریں گے۔
البانیائی نژاد برطانوی گلوکارہ ڈوا لیپا، جو اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی کھلی مخالف ہیں، نے بھی خط پر دستخط کیے ہیں۔ دیگر معروف فنکاروں، جیسے اینی لینکس اور میوزک گروپ "ماسیو اٹیک” کے اراکین نے بھی اس کھلے خط کی تائید کی ہے۔

مشہور خبریں۔

یاسمین راشد سمیت پی ٹی آئی کی 17 خواتین کی رہائی کا حکم

?️ 13 مئی 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف وسطی پنجاب کی

امریکہ انسانی حقوق کے نظام کو کمزور کر رہا ہے: نیویارک ٹائمز

?️ 2 اکتوبر 2025سچ خبریں:امریکہ فلسطینی حقوق کے لیے کام کرنے والی انسانی حقوق کی

امریکی فوج نے شام سے عراق میں نئے فوجی سازوسامان وارد کئے

?️ 19 مارچ 2022سچ خبریں: شمال مشرقی شام کے مقامی ذرائع کے مطابق امریکی فوجی

گوگل میں نئے فیچرز شامل، اب سوتے ہوئے بھی دیکھے گا

?️ 18 مارچ 2021نیویارک (سچ خبریں)وقت کے ساتھ ساتھ گوگل نے خود کو بہت تبدیل

جماعت اسلامی کا غزہ صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف کل بھرپور ملک گیر احتجاج کا اعلان

?️ 2 اکتوبر 2025لاہور: (سچ خبریں) جماعت اسلامی نے غزہ صمود فوٹیلا پر حملے کے

جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کی کوئی پالیسی نہیں، مشیر نیشنل کمانڈ اتھارٹی

?️ 30 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر)

صیہونی انتہاپسند وزیر فلسطینی رہنماؤں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

?️ 26 اگست 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر نے جو کہ

کیا اسرائیل میں ایران جیسے بڑے ملک پر وسیع حملہ کرنے کی طاقت ہے؟روسی تجزیہ کاروں کی رائے

?️ 27 اکتوبر 2024سچ خبریں:روسی تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی ہے کہ صہیونی حکومت کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے