سچ خبریں:چین کی نیشنل پیپلز کانگریس نے امریکہ کی طرف سے پابندیاں عائد کیے جانے والے ایک جنرل کو اپنا نیا وزیر دفاع مقرر کر دیا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق چین کی نیشنل پیپلز کانگریس، جو اس ملک کا اعلیٰ ترین قانون ساز ادارہ سمجھا جاتا ہے، نے امریکی پابندیوں کا شکار جنرل لی شانگ فو کو چین کا نیا وزیر دفاع مقرر کرنے پر اتفاق کیا، اس رپورٹ کے مطابق چین کی نیشنل پیپلز کانگریس کے اپنے اجلاس کے دوران 65 سالہ شانگ فو کو ملک کا نیا وزیر دفاع مقرر کیا گیا۔
یاد رہے کہ 2018 میں، امریکی محکمہ خزانہ نے چین کی سینٹرل ملٹری کونسل کے محکمہ تعلیم کے ساتھ ساتھ اس شعبے کے سربراہ جنرل شانگ فو کے خلاف پابندیاں عائد کیں، اس وقت امریکہ کی یہ کاروائی روس کے ساتھ مذکورہ محکمے کے فوجی تعاون کے بہانے کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چین کا یہ اقدام امریکہ اور اس ملک کے درمیان عسکری میدان میں تناؤ کا باعث بن سکتا ہے۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب سے کئی مہنیوں سے کوئی بات نہیں کی اور امید ظاہر کی ہے کہ سابقہ چینی وزیر دفاع وی فینگے اپنے شیڈول میں ان کے ساتھ فون کال شامل کریں گے!