سچ خبریں:چین نے عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے افغانستان کی مدد کا مطالبہ کیا ہے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے افغانستان کے لیے مالی امداد دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا، افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بات کرتے ہوئے وانگ یی نے کہاکہ افغانستان کو تمام محاذوں پر بحالی اور تعمیر نو کی ضرورت ہے اور اس کی ترقی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے امریکہ اور دیگر مغربی ممالک سے افغانستان کے خلاف یکطرفہ پابندیاں اٹھانے کے مطالبے کا اعادہ کیا اور عالمی ادارہ صحت سے افغانستان کی مدد کے لیے مزید کورونا ویکسین اور طبی آلات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، چین نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کو 30 ملین ڈالر کی ہنگامی انسانی امداد بھیجے گا۔
چینی وزیر خارجہ نے طالبان کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا عمومی تاثر یہ ہے کہ طالبان بیرونی ممالک سے بات چیت اور تعاون کے خواہشمند ہیں اور اس میں سنجیدہ ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد عالمی بینکوں میں اس کے اربوں ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے گئے اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے مالیات تک رسائی منقطع کر دی جس کی وجہ سے اس وقت افغان بینکوں میں پیسے نہیں ہیں، سرکاری ملازمین کو تنخواہ نہیں دی جاتی اور اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز کہا کہ افغانستان کی معیشت اس سال 30 فیصد کم ہو جائے گی جس سے مہاجرین کا بحران وجود میں آئے گا۔