سچ خبریں:امریکہ کے سابق نائب صدر نے منافقین اور دیگر انقلاب مخالف عناصر کے اجتماع میں شرکت کرتے ہوئے ایران پر بہتان تراشی کی۔
فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے سابق نائب صدر مائیک پینس نے مریم رجوی اور ایرانی بے گناہ عوام کے قاتل دیگر منافقین کی موجودگی میں منعقد ہونے والے ایک اجتماع میں کہا کہ ایران کی حکومت پہلے سے کہیں زیادہ کمزور ہوچکی ہے جبکہ احتجاج بھی اندر سے تبدیلی کا انجن ہے۔
انہوں نے اپنی برہمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ ایران کے صدر کو اس ملک کی عوام کے ہاتھوں عہدے سے ہٹایا جائے اور انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کا مقدمہ چلایا جائے،پینس نے کہا کہ ہم ایران میں جوہری معلومات کے بغیر ایک سیکولر جمہوریہ حکومت چاہتے ہیں۔
ٹرمپ کے نائب صدر جو ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے سے ناراض دکھائی دے رہے ہیں، مزید کہا کہ ایٹمی معاہدے کا احیاء دہشت گردی، مزید ہلاکتوں اور تباہی اور خطے میں عدم استحکام کا باعث بنے گا،یہ معاہدہ جوہری بم بنانے کے لیے ایران کا راستہ نہیں روکتا بلکہ اسے مزید آگے بڑھا دیتا ہے!
یاد رہے کہ امریکہ کے سابق نائب صدر کا یہ دعویٰ ایسے حالات میں کیا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے پاس سیکڑوں ایٹمی وار ہیڈز ہیں جو مشرق وسطیٰ کے خطے حتیٰ کہ دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ تصور کیے جاتے ہیں لیکن امریکی حکام نے ان کے مفادات نے کبھی بھی اس ایٹمی ہتھیاروں کا تذکرہ نہیں کیا بلکہ مبالغہ آرائی کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں پر سوال اٹھانے کی کوشش کی۔