سچ خبریں: امریکہ کے جنوب میں ایک سرحدی شہر لاکھوں پناہ گزینوں کی آمد کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے جنوب میں واقع ایک سرحدی شہر میں پناہ گزینوں کی آمد نے اس شہر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
اس حوالے سے امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے شہر ایل پاسو کے میئر آسکر لازر نے کہا کہ میکسیکو کی سرحد سے آنے والے تارکین وطن کی آمد میں کئی گنا اضافے نے اس شہر کو تباہی کے خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس کا یورپ میں تارکین وطن کے بارے میں اہم پیغام
کہا جاتا ہے کہ ایل پاسو شہر کو گزشتہ دنوں روزانہ دو ہزار سے زائد پناہ گزینوں کی آمد کا سامنا کرنا پڑا ہے ، اس شہر کی گنجائش اور سہولیات سے باہر ہے کہ وہ انہیں پناہ دے سکے۔
آسکر لیزر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ شہر میں پناہ کے متلاشیوں کی اس مقدار کو ہم میونسپل سروسز فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔
موجودہ صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے ایل پاسو کے میئر نے کہا کہ وہ تارکین وطن کے لیے ایک نئی پناہ گاہ فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی وہ انہیں کو نیویارک، شکاگو اور ڈینور منتقل کریں گے۔
مزید پڑھیں: یونان کشتی حادثہ: اسپیکر قومی اسمبلی کا انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی پر زور
یہ کہتے ہوئے کہ تمام تارکین وطن کو ایل پاسو کی بسوں میں دوسرے شہروں میں بھیجا جائے گا، آسکر لیزر نے امریکی امیگریشن سسٹم کو بھی ناکارہ قرار دیا اور کہا کہ ابھی، ایل پاسو آنے والے تقریباً دو تہائی افراد اکیلے مرد ہیں، پناہ کے متلاشیوں میں سے تقریباً 32% خاندان ہیں اور 2% یتیم بچے ہیں۔