سچ خبریں: صیہونی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے حزب اللہ کے خلاف ڈیٹرنس پیدا کرنے میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ ہمارا مقابلہ کرنے کے لیے خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہے جو تل ابیب کے لیے ایک سنگین چیلنج کا باعث ہے۔
العربی الجدید نیوز سائٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے حزب اللہ کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حزب اللہ اور انصار اللہ سے خوفزدہ کیوں ہیں ؟
اس رپورٹ کے مطابق فلسطین اور لبنان کی سرحدوں کی حفاظت پر مامور صہیونی فوج کے 162ویں ڈویژن کے کمانڈر نداف لوتان نے عبرانی اخبار معاریو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اور ایران کے تعلقات کا جائزہ لینے سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہم حزب اللہ کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
لوتان نے مزید کہا کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیلی فوج کی ڈیٹرنس فورس میں کمی کی وجہ سے حزب اللہ نے بینان اور اسرائیل کی سرحد کے ساتھ اپنی آپریشنل سرگرمیوں میں تبدیلیاں کی ہیں۔
اس سینئر صہیونی عہدیدار نے مزید کہا کہ حزب اللہ ہم سے مقابلہ کرنے کے لیے خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہے اور اس کے ارکان سرحد کے ساتھ موجود ہیں جو اسرائیل کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے۔
لوتان نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں واضح کیا کہ حزب اللہ اور اسرائیل جنگ شروع کرنے سے پریشان نہیں ہیں، تاہم ہی میدان جنگ میں ایک دوسرے کا سامنا کرنے کے لیے بے چین بھی نہیں ہیں، لیکن دونوں فریق ایک ہی وقت میں اس جنگ کی تیاری کر رہے ہیں۔
اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ حزب اللہ کی بعض آپریشنل سرگرمیاں صیہونی حکومت کی اشتعال انگیزیوں کے جواب میں انجام دی جاتی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں ساتھ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ حزب اللہ سرحد پر ہماری خودمختاری کے دفاع کے لیے ہماری سرگرمیوں کی مخالفت کرتی ہے، جس میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی ہماری خواہش بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی میڈیا حزب اللہ اور صیہونی فوج کے بارے میں کیا کہتا ہے؟
عبرانی اخبار معاریو کے مطابق، اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ شمالی سرحدوں میں صیہونی حکومت کے بہت سے ریزرو افسران اور فوجیوں نے نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف احتجاج میں خدمات انجام دینے سے انکار کرنے کے لیے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں،