سچ خبریں:دعویٰ کیا جاتا ہے کہ 30 ستمبر کی ڈیڈ لائن قریب آنے کے ساتھ ہی امریکی فوجی افغانستان سے نکلنے کے آخری مراحل میں ہیں جبکہ کابل ایئرپورٹ پر لائن میں انتظار کرنے والے شہریوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔
ایک امریکی سکیورٹی عہدیدار نے روئٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ امریکی فوجی کابل سے انخلا کے آخری مراحل میں ہیں جبکہ تقریبا 1000 ایک ہزار عام شہری اس وقت ایئرپورٹ پر افغانستان سے نکلنے کے منتظر ہیں،اگرچہ افغانستان پر امریکی قبضے کے 20 سالوں کے اختتام کے صحیح وقت اور تاریخ کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم پہلے سے طے شدہ ڈیڈ لائن کے مطابق تمام غیر ملکی فوجیوں کو 31 اگست تک افغانستان سے نکل جانا چاہیے۔
البتہ فرانس اور برطانیہ کل سلامتی کونسل کے اجلاس میں کابل میں ایک محفوظ زون کے قیام کا مسودہ پیش کرنے کے لیے تیار ہیں جبکہ واضح نہیں ہے کہ اسے منظور کیا جائے گا یا نہیں اور طالبان اس طرح کے منصوبے پر راضی ہوں گے یا نہیں،درایں اثنا کہا جارہا ہےکہ طالبان کے ساتھ مشاورت کے بعد 30 ستمبر کی آخری تاریخ کے بعد بھی افغانستان سے شہریوں کو نکالنے کا عمل جاری رہے گا لیکن یہ صرف ان شہریوں پر لاگو ہوگا جن کے پاس قانونی پاسپورٹ ہیں۔
دوسری طرف طالبان 30 ستمبر کے قریب آتے ہی کابل ہوائی اڈے کا مکمل کنٹرول سنبھالنے کے منتظر ہیں،واضح رہےکہ امریکہ نے اتوار کو تیسری بار اپنے شہریوں سے کہا کہ وہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کابل ائیرپورٹ پر جمع ہونے سے گریز کریں۔
مشہور خبریں۔
استقامتی محاذ کے خلاف مشترکہ جنگ
اکتوبر
مزاحمتی کمیٹیوں کو صیہونی مخالف اقدامات کو تیز کرنے کا مطالبہ
اکتوبر
پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم پر رائے شماری کے بائیکاٹ کا اعلان
اکتوبر
ٹک ٹاک نے اہم فیچر متعارف کرا دیا
جنوری
حکومت نے عوام کو ٹیکس رعایتیں دینے کا فیصلہ کیا
ستمبر
مکہ کو سب سے بڑا خطرہ
جون
دسمبر تک 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگ جائے گی: یاسمین راشد
اگست
بین الاقوامی فوجداری عدالت مغرب کا آلہ کار
اپریل