سچ خبریں:ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ امریکی حکام روس مخالف اقدامات کرکے اور دو دشمن بلاکس کے وجود کو متاثر کرکے انسانیت کو عالمی جنگ کے دور میں لوٹا رہے ہیں۔
گلوبل ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں 97 سالہ محمد نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ روس کے خلاف کارروائیوں میں دوسرے ممالک کو شامل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور روس نے اس کی حمایت کرنے کے لیے دوست ممالک تلاش کیے ہیں۔ یہاں مشرقی بلاک اور مغربی بلاک کے درمیان محاذ آرائی ہے اور یہ تصادم اور دشمنی شدت اختیار کر کے عالمی جنگ کی شکل اختیار کر لے گی۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین میں جنگ، جو مغرب کی طرف سے شدت اختیار کر رہی ہے، بالآخر پوری دنیا کو متاثر کرے گی۔ اس جنگ میں پیچیدہ حالات نے دنیا بھر میں بنیادی اشیا کی فراہمی کے لیے زیادہ سے زیادہ اخراجات کیے ہیں اور اناج کی نقل و حمل پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔
اس تجربہ کار سیاستدان نے کہا کہ یوکرین کو نیٹو میں شمولیت کی دعوت دینا اشتعال انگیز عمل ہے۔ درحقیقت میں سمجھتا ہوں کہ اگر یوکرین نیٹو کا رکن نہیں بنتا تو روس کو خطرہ کم محسوس ہوگا اور اس لیے کوئی محاذ آرائی نہیں ہوگی۔ لیکن جیسے ہی یہ عمل شروع ہوگا روس ایک احتیاطی اقدام کرے گا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ نیٹو کے رکن ممالک روس یوکرین جنگ میں براہ راست ملوث نہیں ہیں کیونکہ یوکرین اس دفاعی معاہدے کا رکن نہیں ہے۔ تاہم روس کے ساتھ تنازعہ نیٹو کے رکن ممالک کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔
آخر میں مہاتیر محمد نے کہا کہ روس اور یوکرین کو اپنے تنازع کا حل تلاش کرنا چاہیے۔ ان کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی بہترین حل ہیں۔
مشہور خبریں۔
بھارت کے مشہور صحافی اور اینکر روہت سردانا کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے
مئی
سپریم کورٹ کا سٹیٹ بینک کو انتخابات کے لیے براہ راست فنڈز جاری کرنے کا حکم
اپریل
وزیر اعظم کی اتحادیوں سے ملاقاتیں، نگران حکومت کے قیام پر تبادلہ خیال
جولائی
ٹرمپ کے تل ابیب سے تعاون کم ہونے کی وجوہات
مئی
صہیونی حکام کا تل ابیب پر زیادہ حجم کے بیلسٹک میزائلوں کے داغے جانے کا خدشہ
اپریل
عمران خان، شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کل اڈیالہ جیل میں ہوگی
دسمبر
اقوام متحدہ اپنی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر حل کرے ، مسرت عالم بٹ
مارچ
صہیونیوں کے ساتھ سرحدی تنازع میں حزب اللہ کی جیت ہوگی:عطوان
اگست