سچ خبریں:غزہ میں مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں الشفاء ہسپتال کے ارد گرد مزاحمتی فورسز کی موجودگی کے بارے میں اسرائیل کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہم اس ہسپتال کے ارد گرد نہیں ہیں۔
حماس نے ایک بار پھر عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ غزہ کے اسپتالوں میں ایندھن کی منتقلی اور انہیں شروع کرنے کے لیے مداخلت کریں۔
اس بیان میں حماس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ قابضین نے مریضوں کے درد اور تکالیف کو نظر انداز کیا ہے اور صرف 300 لیٹر ایندھن الشفاء اسپتال منتقل کرنے کے لیے اسپتال میں موجود بچوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
گذشتہ چند دنوں سے اسرائیلی فوجیوں نے حماس کی فوج کی موجودگی کا بہانہ بنا کر الشفا ہسپتال کو ٹینکوں اور بکٹر بند گاڑیوں سے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ اس دوران آئی سی یو میں آکسیجن اور دیگر سہولیات کی کمی کے باعث کچھ بچے دم توڑ گئے اور درجنوں دیگر بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ قابض فوج نے 5 اسپتالوں پر حملے اور بمباری کرکے قتل عام کا ارتکاب کیا ہے۔
فلسطینی گروپوں نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ غزہ کے ہسپتالوں کا دورہ کرے تاکہ وہ سچائی کو آشکار کرے، ان کا احتساب کرے اور حقائق کو جھوٹا بنانا بند کرے۔
اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قابضین کی جانب سے ہسپتالوں کے فوجی ہونے کے دعوے کو ثابت نہ کرنے کے بعد انسانی صورت دکھانے کی کوشش کی گئی۔
فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اتوار کی صبح ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان بچوں کے قتل سے خود کو بری الذمہ قرار دینے کے لیے جھوٹے دعوے پھیلا رہے ہیں۔