سچ خبریں: گزشتہ دنوں جب ایران کے مختلف شہروں میں مہسا امینی نامی خاتون کی موت کے بعد کچھ مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
واضھ رہے کہ بہت سی مشہور شخصیات اور میڈیا ایکٹوسٹ کچھ سوشل نیٹ ورکس کے ورچوئل اسپیس میں پیدا ہونے والے ماحول کے زیر اثر اور انقلاب مخالف سیٹلائٹ ٹیلی ویژن اور بعض بنیاد پرست عناصر کے دباؤ میں جنہوں نے انہیں دھمکی آمیز پیغامات کے ذریعے انتہائی پوزیشن لینے پر مجبور کیا میدان میں آگئے۔
اس دوران بعض ذرائع ابلاغ نے جن کی ایرانی عوام کے ساتھ دشمنی کی تاریخ عیاں ہے ان حمایتوں کو مزید دلیر بنایا اور ان لوگوں کا پلیٹ فارم بن گئے۔
مہسا امینی کی موت ایرانی عوام کے لیے غم کا باعث بنی لیکن ساتھ ہی یہ دہشت گرد اور علیحدگی پسند گروہوں کے بعض حامیوں کی بدسلوکی کا بہانہ بن گئی جو ایران اور ایرانیوں پر حملہ کرنا چاہتے ہیں۔ غیر قانونی اجتماعات شروع کرکے اور سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچا کر ان لوگوں نے ایران کے دشمنوں کو عدم تحفظ پیدا کرنے اور ملک کو تقسیم کرنے میں مدد کی۔
ادھر مہسا امینی کی موت کے معاملے میں کچھ ملکی اور غیر ملکی مشہور شخصیات کا رویہ اور ردعمل قابل ذکر تھا۔ گزشتہ دنوں کئی فنکاروں نے اس معاملے پر اپنے غیر ملکی موقف سے ہنگاموں کی آگ پر پٹرول ڈالا اور نوجوانوں اور ان کے حواریوں کو مشتعل کرکے اور سڑکوں پر گھسیٹ کر مظاہرین کے مطالبات کا رخ موڑ دیا۔ دوسری جانب کچھ فنکاروں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ اس معاملے پر سخت موقف اختیار کرنے کے لیے بعض گروہوں اور کرنٹوں کے دباؤ میں ہیں۔
ان ورچوئل اور سڑکوں پر ہونے والے ہنگاموں کے درمیان گزشتہ جمعہ کو کابل کے مغرب میں ایک تعلیمی مرکز میں دہشت گردانہ حملہ ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم 35 افراد شہید اور 82 زخمی ہوئے، جن میں سے تمام متاثرین طالب علم تھے اور ان میں زیادہ تر لڑکیاں تھیں۔
مشہور خبریں۔
امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین جنگ کو طول دینے کے درپے ہیں:روس
ستمبر
بائیڈن ایران، چین اور روس کے لیے مشرق وسطیٰ میں کوئی خلاء نہ چھوڑنے کے لیے پرعزم ہیں: وائٹ ہاؤس
جولائی
بلوچستان میں ریاستی پالیسی درست نہیں، شاہ محمود قریشی
ستمبر
تائیوان کا امریکہ سے مزید ہتھیار خریدنے کا فیصلہ
مارچ
میانمار کی باغی فوج کی جانب سے ایک بار پھر مظاہرین پر شدید فائرنگ، 90 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے
مارچ
امریکی فوجوں نے عراق میں اپنے تمام اڈے چھوڑنا شروع کر دیئے
جنوری
مقبوضہ جموں وکشمیر: سول سوسائٹی کابھارتی فورسز کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر اظہار تشویش
فروری
لانگ مارچ نزدیک، اسلام آباد پولیس کو ڈرونز، باڈی کیمرے مہیا کر دیے گئے
نومبر