سچ خبریں:افغان حکام کا کہنا ہے کہ اس ملک کے ہلمند ، ہرات اور جوزجان کے صوبائی دارالحکومتوں میں سرکاری فورسز اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند ، مغرب میں ہرات اور شمالی افغانستان کے صوبہ جوزجان میں حکومتی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں،خبر رساں ادارے کے مطابق ہلمند کی صوبائی کونسل کے رکن عطاء اللہ افغان نے صحافیوں کو بتایا کہ صوبے کے کئی وسطی حصوں میں سرکاری فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں،دوسری جانب 215 ویں میوند ڈویژن کے کمانڈر جنرل سمیع سادات نے صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ سے شہریوں کے انخلا کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یوناما) نے کل ایک بیان میں کہا کہ صوبہ ہلمند میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جھڑپوں میں 40 افغان شہری ہلاک ہوئے،رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران 118 شہری زخمی ہوئے ، اگر دونوں فریق شہریوں کی حفاظت نہیں کریں گے تو بڑی تباہی ہو سکتی ہے۔
یادرہے کہ ہرات کے مقامی حکام نے ہرات انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ارد گرد طالبان اور افغان فوج کے درمیان مسلسل جھڑپوں کی بھی اطلاع دی ہے،ہرات کے گورنر عبدالصابر خانی نے اعلان کیا کہ وہ طالبان سے اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک یہ علاقہ مکمل طور پراس گروہ سے پاک نہیں ہو جاتا۔
درایں اثنا صوبہ جوزجان کے دارالحکومت شبرغان پرطالبان کے حملے کے بعداس ملک کے شمال میں واقع افغان فوج کی 209 ویں ڈویژن نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں طالبان پر فضائی حملے کا اعلان کیا گیا ۔