سچ خبریں:درجنوں سعودی کارکنوں نے لندن میں سعودی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حجاز پارلیمنٹ کے قیام کا اعلان کیا۔
حجاز کی نئی قائم ہونے والی پارلیمنٹ کے سربراہ سلطان العبدلی نے المسیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اس پارلیمنٹ کا قیام طویل مشورہ اور آل سعود کی حجاز کی سرزمین کے خلاف ہونے والی سازشوں کے انکشاف کے بعد عمل میں آیا ہے ۔
العبدلی نے تاکید کی کہ حجاز پارلیمنٹ کا قیام آل سعود حکومت کے اقدامات کو بے نقاب کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حجاز کے تشخص کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور لوگ جانتے ہیں کہ پیغمبر اکرم (ص) کے اہل بیت، صحابہ کرام اور مساجد کے گھروں میں کوئی نشان باقی نہیں بچا ہے اور ان سب کو بدعت کے بہانے تباہ کر دیا گیا۔
اس آل سعود مخالف شخصیت نے تاکید کی کہ سعودی ولی عہد کی محمد بن سلمان کی حکومت نے جہینہ اور قضاعہ سمیت تمام معزز قبائل کو ہجرت پر مجبور کیا جبکہ ہم سب جانتے ہیں کہ عسیرپہاڑ اپنے آباء و اجداد کی سرزمین ہیں۔
سلطان العبدلی نے واضح کیا کہ بن سلمان نے فیصلے کیے جن کے مطابق جو کوئی اپنی زمین عدالت سے نہیں خریدے گا وہ سعودی سرمایہ کاری فنڈ کے فائدے کے لیے ضبط کر لیا جائے گا۔
حجاز کی نئی قائم ہونے والی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اعلان کیا کہ بعض جماعتوں کے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل میں داخل ہونے کے بعد بن سلمان نے آج غیر ملکیوں کو مقدس مقامات پر سرمایہ کاری اور زمین خریدنے کی اجازت دی ہے۔