سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردگان نے ترک پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران شام میں ہونے والی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آںکارا شامی عوام کو ضروری مدد فراہم کرے گا ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا ملک کسی بھی صورت میں شام کی علاقائی سالمیت اور اس کے علاقائی اتحاد کی حمایت سے باز نہیں آئے گا۔
شام پر اسرائیلی حکومت کے حملوں کے بارے میں اردگان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان حملوں کا مقصد شامی انقلاب کو چھپانا اور شامی عوام کی امیدوں اور خوابوں کو خاک میں ملانا ہے۔
ترک صدر نے یہ بھی کہا کہ ملک شام میں شہریوں کو نقصان پہنچائے بغیر دہشت گردوں کے خلاف درست فوجی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور جلد یا بدیر اسرائیل مقبوضہ شامی علاقوں سے دستبردار ہو جائے گا، جن پر اس نے اس ملک کی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قبضہ کر رکھا ہے۔ ایسا کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔
اردگان نے کہا کہ شام اور خطے کے مستقبل میں دہشت گرد گروہوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی اور PKK گروپ اور اس کے ہتھیاروں کو خود کو ختم کرنا ہوگا ورنہ انہیں طاقت کے ذریعے ختم کردیا جائے گا۔
ترک صدر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ملک شام کے بحران کے آغاز سے ہی تاریخ کے صحیح رخ پر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں عبوری حکومت کے لیے ان وزراء کے ناموں کا انتخاب کرنے پر فخر ہے جو زیادہ تر ترکی میں تعلیم یافتہ تھے!