سچ خبریں:اسرائیلی اور امریکی ذرائع کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ تل ابیب غزہ میں جنگ بندی کے بدلے خواتین قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ ایک نئے معاہدے کے لیے تیار ہے۔
Axios ویب سائٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا آنے والے دنوں میں قطر کے وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے اور ان سے غزہ سے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے مذاکرات کی بحالی پر بات کریں گے۔
Axios کے مطابق غزہ میں سات روزہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد کسی سینئر اسرائیلی اہلکار اور قطری حکام کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہوگی۔ اس جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیلی حکومت نے اپنی کارروائیوں کو غزہ کے جنوب تک پھیلا دیا۔
Axios لکھتا ہے کہ مذاکرات کی میز پر اسرائیل کی واپسی اس کی قیدیوں کے تبادلے کے نئے معاہدے پر غور کرنے کی تیاری کی نشاندہی کرتی ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ آخری معاہدہ دو ہفتے قبل اس وقت ختم ہو گیا جب حماس نے قیدی خواتین کو رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے باوجود حماس نے معاہدے کی ناکامی کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا اور کہا کہ اسرائیل نے جن خواتین کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا وہ اسرائیلی فوج کی سپاہی تھیں۔
جمعہ کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ میں تین اسرائیلی قیدیوں کو غلطی سے ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ یہ قیدی یا تو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے یا پھر حماس نے انہیں شمالی غزہ میں شدید لڑائی کے دوران رہا کر دیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے اس بیان کے کچھ دیر بعد اسرائیلی قیدیوں کے خاندان کے متعدد افراد نے جنہیں ابھی تک رہا نہیں کیا گیا، نیتن یاہو کی کابینہ سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لیے ایک نیا منصوبہ تجویز کرنے کو کہا۔