سچ خبریں:کئی صیہونی سکیورٹی اور فوجی حکام نے ایک امریکی اخبار کو بتایا کہ ایران کی میزائل طاقت کی وجہ سے تل ابیب ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ نہیں کر سکتا۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کئی موجودہ اور سابق صیہونی سکیورٹی اور فوجی حکام نے ہفتے کے روز اس اخبار کو بتایا کہ تل ابیب ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ نہیں کر سکتا، نیویارک ٹائمز کے مطابق اسرائیل کے کئی موجودہ اور سابق سینئر فوجی حکام اور ماہرین نے کہا ہے کہ تل ابیب ایسا حملہ کرنے سے قاصر ہے جس سے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کیا جاسکتا ہےیا اس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
ایک سینئر اسرائیلی سکیورٹی عہدہ دار نے کہا کہ ہمیں اس حملے کی تیاری میں کم از کم دو سال لگیں گے جو ایران کے جوہری منصوبے کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ ایران کے پاس درجنوں جوہری تنصیبات ہیں جن میں سے کچھ زمین کے اندر بہت گہرائی میں ہیں جہاں اسرائیلی بموں کے لیے تیزی سے گھسنا اور تباہ کرنا مشکل ہے۔
اسرائیلی فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ جنرل ریلک شیفر جو 1981 میں عراقی جوہری تنصیب پر حملے کرنے والے جہازاوسیراک کےپائلٹ تھے، نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ کے پاس مورچوں کو تباہ کرنے والے بموں کو لے جانے کے لیے موزوں لڑاکا طیارے نہیں ہیں، اس لیے محفوظ علاقوں پر بار بار کم موثر میزائلوں سے حملہ کرنا ہوگا جو ایسا عمل ہے جس میں کئی دن یا ہفتے بھی لگ سکتے ہیں۔
ایک موجودہ سینئر اسرائیلی سکیورٹی عہدہ دار نے کہا کہ تل ابیب فی الحال نتنز اور فوردو زیر زمین تنصیبات کو خاص نقصان پہنچانے کے قابل نہیں ہے۔
مشہور خبریں۔
شام میں دہشت گردی پر جوئے کے ساتھ ترکی کے خلاف 5 دھمکیاں
دسمبر
خواجہ آصف کی درخواست پر وزیراعظم کو نوٹس جاری
جنوری
کیا اسرائیل غزہ کے دلدل میں پھنس چکا ہے؟صہیونی تجزیہ کار کی زبانی
جنوری
پاکستان اور ایران نے باہمی قانونی معاونت کا معاہدہ کرنے کا فیصلہ کرلیا
اپریل
صیہونیوں نے جنگ سے فرار کرنا شروع کیا
دسمبر
ایک وفد گیا، دوسرا وفد آیا، یمن مذاکرات کا کیا ہوا؟
اگست
عراقی پارلیمانی انتخابات میں اقوام متحدہ کا کردار؛ نگرانی سے مداخلت تک
اکتوبر
مختلف اداروں پر ٹریڈنگ کارپوریشن کے 311 ارب روپے واجب الادا ہونے کا انکشاف
مارچ