سچ خبریں: امریکی صدر نے جانبدارانہ موقف اپناتے ہوئے یونیفل کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیل کےحملے کی مذمت سے گریزکیا اور کہا کہ انہوں نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج کو نشانہ نہ بنائے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کی جانب سے لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج (یونیفل) کے ہیڈکوارٹر پر حملے کی مذمت نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل لبنان میں ہماری سرگرمیوں میں خلل ڈال رہا ہے:یونیفل
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے جمعہ کے روز ہونے والے یونیفل ہیڈکوارٹر پر اسرائیل کے حملے پر خاموشی اختیار کی اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج کو نشانہ نہ بنائے۔
اس سے قبل، امریکی وزیر دفاع نے بھی اسی طرح کا بیان دیا تھا، جس میں انہوں نے تل ابیب سے یونیفل فوجیوں کی حفاظت کی یقین دہانی کا مطالبہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ یونیفل پر اسرائیلی حملے پر عالمی سطح پر شدید ردعمل آیا ہے، جس میں روس، اسپین اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی مذمت شامل ہے۔
واضح رہے کہ اگرچہ اسرائیلی حملے کے بعد فرانس نے تل ابیب کے سفیر کو طلب کیا تاہم فرانسیسی صدر نے بھی اس حملے کی مذمت سے گریز کیا۔
یونیفل کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں یونیفل کے تین مراکز پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں دو امن فوجی زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: صیہونی فوج کی لبنان میں دراندازی کے بارے میں اقوام متحدہ کی امن فوج کا بیان
یونیفل نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج نے جنوب لبنان کے علاقے الناقورہ میں ان کے مرکزی کمانڈ کے ایک نگرانی ٹاور کو بھی نشانہ بنایا ہے۔