بائیڈن کے اپنے بیٹے کو معاف کرنے پر ٹرمپ کا ردعمل

بائیڈن کے اپنے بیٹے کو معاف کرنے پر ٹرمپ کا ردعمل

🗓️

سچ خبریں:نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر جو بائیڈن کے اپنے بیٹے ہانٹر کو معاف کرنے کے اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ طاقت کا غلط استعمال اور عدلیہ کو نظرانداز کرنا ہے۔

ہِل نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن کے اپنے بیٹے ہانٹر کو معاف کرنے کے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدلیہ کے اصولوں کا مذاق اُڑانا اور قانون کے ساتھ کھلواڑ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بیٹا مجرم ، باپ منصف؛فیصلہ سب کچھ معاف

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں لکھا کہ کیا جو بائیڈن کا اپنے بیٹے ہانٹر کو معاف کر دینے کا قانون 6 جنوری کو اغوا شدہ افراد کے لیے بھی ہے جو ابھی تک جیل میں ہیں؟ یہ ایک واضح طور پر قانون کی خلاف ورزی اور عدلیہ کا مذاق ہے!

ٹرمپ کا اشارہ 6 جنوری 2021 کے واقعات کی طرف تھا، جب ان کے حامیوں نے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج کے طور پر امریکی کیپٹل ہِل کی عمارت پر حملہ کیا جس کے دوران پولیس نے کئی افراد کو ہلاک کیا اور کچھ کو گرفتار کیا۔

جو بائیڈن، جو اب اپنے آخری ایام کاٹ رہے ہیں اور 20 جنوری کو باضابطہ طور پر اقتدار ٹرمپ کو سونپ دیں گے، نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا کہ انہوں نے اپنے بیٹے ہانٹر کو معاف کر دیا ہے، جو اس وقت ریپبلکنز کی طرف سے مسلسل حملوں کا نشانہ بنے ہوئے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ آج میں نے اپنے بیٹے ہانٹر کو معاف کر دیا، جب سے میں نے وائٹ ہاؤس کا اقتدار سنبھالا ہے، میں نے اعلان کیا تھا کہ میں وزارت انصاف میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہیں کروں گا، چاہے میرے بیٹے ہانٹر کے خلاف بے بنیاد الزامات ہی کیوں نہ لگائے گئے ہوں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جو بھی عقل سے کام لے کر ہانٹر کے کیس کا جائزہ لے گا، وہ یہ سمجھے گا کہ ہانٹر صرف اس لیے نشانہ بنے ہیں کہ وہ میرا بیٹا ہے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ امریکی عوام اس حقیقت کو سمجھیں گے کہ ایک والد، جو خود صدر بھی ہے، اپنے بیٹے کو عفو دینے کا فیصلہ کیوں کرتا ہے۔

ہانٹر بائیڈن پر یوکرین میں کرپشن اور رشوت ستانی سے لے کر غیر قانونی ہتھیاروں اور منشیات کی اسمگلنگ تک کئی سنگین الزامات ہیں، جس کی سزا کے طور پر انہیں 5 سے 25 سال تک قید ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:جو بائیڈن کے بیٹے کو 17 سال کی قید کا سامنا

امریکی آئین کے مطابق، صدر اپنے اختیار کے تحت کچھ مخصوص حالات میں مجرسکتا ہے، روایتی طور پر ہر امریکی صدر اپنے اقتدار کے آخری ایام میں اس اختیار کا استعمال کرتا ہے۔

مشہور خبریں۔

کیا امریکی فوج عراق سے نکلنے والی نہیں ؟

🗓️ 17 جنوری 2023سچ خبریں:عراق کے وزیر اعظم نے ایک امریکی اخبار کے ساتھ اپنی

امریکا اور چین کے مابین مذاکرات، امن کے بجائے مزید سرد جنگ شروع ہوگئی

🗓️ 20 مارچ 2021الاسکا (سچ خبریں) امریکا اور چین کے مابین الاسکا میں امن مذاکرات

کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز نے کیا تھا، عمران خان

🗓️ 11 جنوری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی

القسام رہنماؤں کے قتل کی خبریں غلط

🗓️ 14 جولائی 2024سچ خبریں: خلیل الحیہ حماس تحریک کے رہنما خلیل الحیہ نے خان

صیہونی اشتعال انگیزیوں کی قیمت

🗓️ 6 اکتوبر 2024سچ خبریں: ایک صیہونی اخبار نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست

یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی ناقابل قبول: روس

🗓️ 21 ستمبر 2022سچ خبریں:   روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گروشکو نے منگل کو

کیا غزہ معاہدہ ناکام ہونے کی صورت میں جنگ دوبارہ شروع ہوگی ؟

🗓️ 1 فروری 2025سچ خبریں: جنگ بندی معاہدے کے خاتمے اور اس کے دوسرے مرحلے

مائیکروسافٹ ونڈوز سسٹم کے ذریعے نیٹ ورک تک رسائی کیلئے سائبر حملوں کا خطرہ

🗓️ 13 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) مائیکروسافٹ استعمال کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے