واشنگٹن (سچ خبریں) امریکہ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی زمینوں پر قبضے کے حوالے سے اہم اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے سنہ 1967 کی جنگ کے بعد مغربی کنارے، غزہ اور گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے مغربی کنارے، غزہ اور گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کردی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل قابض ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ سنہ 1967 کی جنگ کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے، غزہ اور گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کیا۔
بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یہ وضاحت 2020 میں انسانی حقوق سے متعلق سالانہ قومی رپورٹس شائع ہونے کے بعد واضح ہوئی ہیں۔
اس رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی سابقہ انتظامیہ کے اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے جس نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت اور گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کیا تھا۔
رپورٹ میں سابق صدر ٹرمپ کی جانب سے کی گئی اس تبدیلی تبدیلی کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جس میں اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے جملے کو اسرائیل، مغربی کنارے اور غزہ میں تبدیل کیا گیا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا امریکہ مغربی کنارے کو اسرائیل کے زیر قبضہ علاقہ سمجھتا ہے ، پرائس نے تصدیق کی کہ امریکہ مانتا ہے کہ اسرائیل مغربی کنارے پر قابض ہے۔