کابل (سچ خبریں) طالبان نے افغانستان میں امن مذاکرات کے حوالے سے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک امریکا افغانستان سے اپنی تمام فوج نہیں نکال لیتا اس وقت تک طالبان افغانستان سے متعلق کسی بھی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے مکمل انخلاء تک افغان امن سے متعلق کسی بھی کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے کہا ہے کہ جب تک امریکا افغانستان سے اپنی تمام فوج نہیں نکال لیتا اس وقت تک طالبان افغانستان سے متعلق کسی بھی کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے۔
بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے افغانستان میں امریکی فوج کے انخلاء کی ڈیڈ لائن میں توسیع سے متعلق فیصلہ سامنے آیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے رواں سال 11ستمبر تک افغانستان سےتمام امریکی افواج نکالنے کا فیصلہ کیا ہے، واشنگٹن سے امریکی اخبار کے مطابق امریکی صدر بدھ کو افغانستان سے فوج نکالنےسے متعلق نئے فیصلے کا اعلان آج کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب ترک وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ افغان امن کانفرنس استنبول میں 24 اپریل سے 4 مئی تک ہوگی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق افغان امن عمل پر استنبول کانفرنس کے کنوینرز نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق افغان حکومت اور طالبان کے مابین کانفرنس اپریل کے آخری ہفتے میں ہوگی۔
ترک وزارتِ خارجہ نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ترکی کی میزبانی میں افغان حکومت اور طالبان کے مابین استنبول کانفرنس کا انعقاد 24 اپریل سے 4 مئی کو کیا جائے گا۔
استنبول کانفرنس کے مشترکہ کنوینرز میں ترکی، قطر اور اقوامِ متحدہ شامل ہیں، کنوینرز نے بیان میں کہا کہ خود مختار، آزاد اور متحد افغانستان کے قیام کا عزم رکھتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ استنبول کانفرنس کا مقصد دوحہ میں جاری افغان امن عمل پر مذاکرات کو تیز اور پائیدار بنانا ہے۔
استنبول کانفرنس میں شرکت اور ایجنڈے کے بارے میں افغان شرکا سے جامع مشاورت ہوئی ہے، توقع ہے کہ کانفرنس میں افغان عوام کی خواہشات کی حمایت کا اعادہ کیا جائے گا۔