سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ایک ذریعے نے اس بات کی تردید کی ہے کہ مزاحمت نے بعض ممالک کے دباؤ کے تحت صیہونی فلیگ مارچ کا جواب نہیں دیا۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک سے وابستہ ذرائع نے رائےالیوم اخبار کو بتایا کہ فوجی کشیدگی کو روکنے کے لیے بات چیت اور رابطوں کے بارے میں جو کچھ کہا گیا ہے اس کے باوجود مستقبل قریب میں قابض صیہونی حکومت کے ساتھ فوجی اور سکیورٹی جھڑپیں ہونے والی ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ فوجی تصادم کا امکان بہت زیادہ ہے اور اس کا وقت صرف مزاحمت اور میدان سے متعلق مخصوص تفصیلات کی بنیاد پر طے کیا جاتا ہے، ایک ذریعے نے اس بات کی تردید کی کہ فلسطینی مزاحمت پر مصر اور قطر کی جانب سے “فلیگ مارچ” کے جواب میں فوجی کشیدگی کو ملتوی کرنے کے لیے دباؤ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عرب ممالک نے مداخلت کی اور رابطے کیے، لیکن یہ درست نہیں کہ مزاحمت نے ان دباؤ کی وجہ سے مارچ کا جواب دینا بند کر دیا ہے،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمت کا ایک مقررہ وقت ہوتا ہے اور یہ ضروری نہیں کہ کشیدگی میں مزید اضافہ صرف میزائلوں کی فائرنگ سے ہو بلکہ کئی راستوں اور محاذوں پر دشمن سے تصادم کی تیاری ہو سکتی ہے۔