واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے حوالے سے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے کے مطابق یکم مئی سے افغانستان سے امریکی افواج کا مکمل انخلا ممکن نہیں ہے۔
انتھونی بلنکن نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پوری نہیں کچھ امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کا اعلان متوقع ہے، انہوں نے کہا کہ پروگرام کی تفصیل نیٹو اجلاس میں سامنے لائی جائے گی۔
دوسری جانب نیٹو سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا افغانستان میں سیکورٹی کی صورتحال مشکل ہے، نیٹو اراکین امن عمل میں تازہ توانائی ڈالنے کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
کچھ روز قبل طالبان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا فوجی انخلا میں ناکام رہا تو نتائج کا خود ذمے دار ہوگا، امریکا کو دوحہ معاہدے کے مطابق یکم مئی تک افغانستان سے نکلنا ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دوحہ میں ہونے والے امریکا اور طالبان معاہدے کے مطابق غیر ملکی افواج کو یکم مئی تک افغانستان سے نکلنا تھا تاہم امریکی صدر جو بائیڈن کی سربراہی میں نئی امریکی انتظامیہ یکم مئی سے پہلے اپنے منصوبوں پر نظرثانی کر رہی ہے کیونکہ گزشتہ سال ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے طالبان سے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ مئی 2021 تک افغانستان میں موجود بقیہ ڈھائی ہزار فوجی بھی وطن واپس لوٹ جائیں گے۔
دوسری جانب طالبان خبردار کر چکے ہیں کہ اگر امریکا انخلا کے لیے ڈیڈ لائن کو پورا نہیں کرتا ہے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔