سچ خبریں:مطلع ذرائع نے بتایا کہ امریکی فوجیوں نے جولانی کے عناصر کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے، جس میں انہوں نے شام کے تیل اور گیس کے میدانوں کے قریب واقع کچھ اہم مقامات کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جولانی کے عناصر نے شام میں تیل اور گیس کے ذخائر کے قریبی علاقوں میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کی، لیکن امریکی قبضہ کار فوجیوں نے ان کی پیش قدمی کی مخالفت کی اور انہیں طاقت کے استعمال کی دھمکی دی۔
یہ بھی پڑھیں: شام کے تیل کے کنوؤں پر کن گروپوں کا کنٹرول ہوگا؟
ذرائع نے واضح کیا کہ امریکیوں کا جولانی عناصر کی درخواست کو مسترد کرنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ واشنگٹن توانائی کے ذرائع کو ایک اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ اپنے اسٹریٹجک مفادات کو حاصل کر سکے، خاص طور پر بشار الاسد کے نظام کے خاتمے کے بعد۔
ان ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ امریکی جولانی کے ساتھ اپنے اتحاد کو نظر انداز کرتے ہوئے خطے میں موجود رہنے اور شام کے تیل اور گیس کے ذخائر پر قبضہ جمانے کے درپے ہیں۔
یہ صورتحال شام میں جاری تنازعات میں توانائی کے ذرائع کی اہمیت کو واضح کرتی ہے، جہاں مختلف گروہوں اور طاقتیں اسٹریٹجک وسائل پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
امریکیوں کی جانب سے جولانی حکومت کی مخالفت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ شام میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے اور توانائی کے ذرائع کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی قابضین کی طرف سے شام کے تیل کی مسلسل چوری
شام کے تیل اور گیس کے میدانوں پر کنٹرول کے لیے یہ کشمکش خطے میں طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتی ہے اور اس تنازعے میں شامل تمام فریقوں کے درمیان تعلقات کو مزید کشیدہ بنا سکتی ہے۔