سچ خبریں:روس کے نائب وزیر خارجہ آندری رودینکو نے کہا ہے کہ جاپانی حکومت کے مخاصمانہ اقدامات پر روس سخت جواب دے گا۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ آندری رودینکو نے کہا کہ جاپانی حکومت کے رویے نے ایک بار پھر ظاہر کیا ہے کہ وہ مثبت تعلقات کی جانب کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ ،جنوبی کوریا اور جاپان روس کے خلاف سرد جنگ لڑنے جا رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں کہنا پڑتا ہے کہ جاپان کے رویے نے واضح کر دیا کہ اس کی پالیسی روس مخالف ہے، ایسی صورتحال میں، روس قومی مفادات کی بنیاد پر جاپانی اقدامات کا سخت جواب دینے پر مجبور ہوگا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے والدائی فورم میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس اور جاپان جغرافیائی نزدیکی کی وجہ سے قدرتی شراکت دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر جاپان تعاون کی راہ اختیار کرتا ہے، تو روس اس کا خیرمقدم کرے گا، تاہم جاپانی وزیر خارجہ تاکاشی ایوایا نے کہا کہ جاپان روس کے ساتھ تعلقات پر بات چیت کو جزوی مثبت سمجھتا ہے، لیکن وہ ماسکو پر پابندیوں کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔
این ایچ کے کے مطابق، جاپانی حکومت روس اور شمالی کوریا پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔
ٹوکیو کو خدشہ ہے کہ ماسکو اور پیونگ یانگ کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات یورپ اور ایشیا کی سلامتی پر اثر انداز ہوں گے اور یہ تعاون بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال جون میں شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن اور روسی صدر پوتن نے پیونگ یانگ میں ملاقات کے دوران ایک جامع تعاون معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
مزید پڑھیں:چِپ سے متعلق ممکنہ پابندیوں کی صورت میں چین کی جاپان کو جوابی کارروائی کی دھمکی
اس معاہدے کے تحت، دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کسی بھی فریق پر حملے کی صورت میں دوسرا فریق فوجی مدد فراہم کرے گا۔