سچ خبریں: حزب اللہ کا کہنا ہے کہ دشمن کی شکست ہماری ترجیحات میں ہے اور تل ابیب پر حملہ جنگ کا آغاز ہے۔
حزب اللہ کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ محمد عفیف نے ایک پریس کانفرنس میں جنوبی لبنان کے زمینی محاذ پر مزاحمتی فورسز کی مضبوطی اور میدان جنگ کے تازہ ترین حالات پر روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی اور جنوبی محاذوں پر صیہونی فوجیوں کے مشکل دن؛صیہونی میڈیا کا اعتراف
انہوں نے لبنان کے کچھ داخلی میڈیا اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا جو صہیونی حکومت کے پروپیگنڈے اور نفسیاتی جنگ کے تحت جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔
محمد عفیف نے کہا کہ اسرائیل کے جھوٹے بہانوں، خاص طور پر حزب اللہ کے اسلحہ ذخیرہ کرنے کے حوالے سے دعووں کا اب کسی پر اثر نہیں رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنگ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور اس وقت اس کے سیاسی فوائد پر بات کرنا قبل از وقت ہے لیکن یہ واضح ہے کہ اسرائیل ہمیشہ اپنے مفادات کے لیے کام کر رہا ہے۔
عفیف نے واضح کیا کہ حزب اللہ کی اولین ترجیح دشمن کی شکست اور اسے جارحیت روکنے پر مجبور کرنا ہے۔
انہوں نے اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی بیروت کے علاقے المریجہ میں ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے افراد کو امداد فراہم کرنے سے روکنے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ کام امریکی سفیر کے سیاسی دباؤ اور ملی بھگت سے ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کو سرحد میں گھسنے سے روکا
انہوں نے جنوبی لبنان میں یونیفل فورسز پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری اس خطرناک اقدام کے بارے میں کیا ردعمل ظاہر کریں گی؟