سچ خبریں: اسرائیلی فوجی تجزیہ کار کار آوی اشکنازی کا کہنا ہے کہ اسرائیل مکمل طور پر غزہ کے دلدل میں پھنس چکا ہے ۔
قدس نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجی تجزیہ کار آوی اشکنازی نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کے دلدل میں مکمل طور پر پھنس چکا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ بھاری جانی نقصان اٹھا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا صیہونیوں کے پاس جنگ بندی کے علاوہ کوئی راستہ ہے:سابق صیہونی فوجی کمانڈر کا انکشاف
اشکنازی نے کہا کہ شمالی غزہ میں جو خونی قیمت ہم ادا کر رہے ہیں، وہ ناقابل برداشت ہو چکی ہے۔
اشکنازی نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ اسرائیل اب غزہ کے کسی بھی حصے میں، چاہے وہ شمال ہو، مرکز یا جنوب، کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں رہا۔ ہم مکمل بند گلی میں پھنس چکے ہیں۔”
اس تجزیہ کار نے زور دیا کہ غزہ میں جنگ کو فوری طور پر ختم کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر فوری طور پر عمل کرنا چاہیے اور غزہ کی جنگ کو اختتام تک پہنچانا چاہیے۔
واضح رہے کہ اشکنازی کے یہ بیانات غزہ میں جاری جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کو درپیش مسلسل ناکامیوں، بھاری جانی نقصانات، اور بڑھتے ہوئے عوامی دباؤ کو واضح کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کی محدود پیش قدمی، مزاحمتی فورسز کی شدید کارروائیوں کے باعث ناکام ہو چکی ہے، جبکہ اندرونی حلقوں سے جنگ کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کثیر محاذ جنگ کی دلدل میں دھنس چکا ہے: عبرانی میڈیا
اہم نکات
– خونی نقصان: اسرائیلی فوج شمالی غزہ میں ناقابل برداشت جانی نقصان اٹھا رہی ہے۔
– فوجی ناکامی: اسرائیل غزہ کے کسی بھی علاقے میں مؤثر کارروائی کرنے میں ناکام ہو چکا ہے۔
– سیاسی دباؤ: قیدیوں کے تبادلے اور جنگ کے خاتمے کی اپیلیں۔
– تجزیے کار کا اعتراف: جنگ کی موجودہ صورتحال اسرائیل کے لیے غیر مستحکم اور مہنگی ثابت ہو رہی ہے۔