🗓️
سچ خبریں: جہاد اسلامی تحریک فلسطین کے سیاسی دفتر کے رکن نے اس بات پر زور دیا کہ جبالیا کا آپریشن اسرائیل اور امریکہ کے لیے ایک بڑا اسٹریٹیجک دھچکا تھا۔
مرکز اطلاع رسانی فلسطین کی رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی تحریک فلسطین کے سیاسی دفتر کے رکن احسان عطایا نے کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیا آپریشن، اسرائیل اور امریکہ کے لیے ایک بڑا اسٹریٹیجک دھچکا تھا۔
احسان عطایا نے المیادین کے ساتھ گفتگو میں تصدیق کی کہ جبالیا کے بے مثال آپریشن نے دشمن کے سربراہوں کو مذاکرات کی بحالی کے لیے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مزاحمتی تحریک کے اتحاد نے تل ابیب کو کیسے نقصان پہنچایا؟
عطایا نے مزید کہا کہ یہ آپریشن دشمن کی روحانی حالت پر گہرا اثر ڈالنے والا تھا اور داخلی سطح پر بھی اس حکومت کے لیے ایک اضافی بحران پیدا کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں، جب امریکہ اس قابض حکومت کو بچانے کے لیے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو جائے گا، مزاحمت کے لیے کامیابیاں حاصل ہوں گی۔
جہاد اسلامی تحریک کے اس سیاسی دفتر کے رکن نے کہا کہ معادلہ بدل چکا ہے اور دشمن اسرائیل اور امریکہ کو مزاحمت کی ابتدائی تجویز کو قبول نہ کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
احسان عطایا نے زور دیا کہ مزاحمت کی شرائط اور مطالبات کے بغیر مذاکرات کی بحالی کی کوشش، خاص طور پر جبالیا کے تخلیقی آپریشن کے بعد ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔
عطایا نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل اقوام متحدہ کے زیر انتظام ایجنسی ان روا کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ مہاجرین کے مسئلے کو انسانی مسئلے سے سیاسی مسئلے میں تبدیل کر سکیں۔
دوسری جانب رپورٹس کے مطابق، صیہونی حکومت ثالثوں کے ذریعے حماس کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے لیے غزہ کے خلاف جنگ کو روکنے کی کوششوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے پر بضد ہے۔
یاد رہے کہ اگلے چند دنوں میں مذاکرات کی کوششوں کے دوبارہ شروع ہونے کی پیش گوئی کے باوجود، صیہونی حکام کے درمیان متعدد اختلافات نظر آتے ہیں۔
عبرانی ریڈیو ریشت بیت کے مطابق، تل ابیب کے اہم سیاسی حکام نے کہا ہے کہ یہ حکومت صیہونی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں غزہ کے خلاف جنگ کو روکنے کے کسی معاہدے پر دستخط نہیں کرے گی ۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ کچھ سکیورٹی حکام، بشمول صیہونی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرتزی ہالیوی، موساد کے چیف دیوید بارنیا، شاباک کے چیف رونین بار، وزیر جنگ یوآف گالانت، اور بنی گانتس اور گادی آیزنکوت، ایسے معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے تیار ہیں، جس سے صیہونی قیدیوں کی رہائی ممکن ہو سکے، لیکن کچھ دیگر حکام کا خیال ہے کہ یہ حکومت غزہ کے خلاف جنگ کو روکنے کے بدلے کسی معاہدے پر دستخط نہیں کرے گی۔
صیہونی ذرائع کے مطابق، غزہ کی پٹی میں 125 صیہونی قیدی موجود ہیں جن میں سے 86 زندہ ہیں اور 39 کو ہلاک شدگان کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
اسی سلسلے میں صیہونی اخبار ہاآرتص کے فوجی تجزیہ کار عاموس ہارئیل نے اتوار کے روز کہا کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ چند مہینوں میں قیمتی وقت ضائع کیا ہے، جب مذاکرات میں ان کا پلڑا بھاری تھا، اب حالات بدل گئے ہیں اور حماس کو مذاکرات شروع کرنے کی جلدی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے حساس مراکز مزاحمتی میزائلوں کے گھیرے میں
انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی تعداد کے باوجود، حماس جنگ بندی پر اصرار کر رہی ہے اور اگر انہیں لگا کہ وہ طاقت کی پوزیشن میں ہیں، تو ممکن ہے کہ مزید مطالبات بھی شامل کریں۔
مشہور خبریں۔
بھارت اور چین کے درمیان کون سا معاہدہ ہوا ہے؟
🗓️ 17 اگست 2023سچ خبریں: چین اور بھارت نے متنازع سرحدی علاقے میں باقی ماندہ
اگست
اسرائیل کیساتھ تعلقات سے متعلق دو ٹؤک اعلان کر دیا
🗓️ 24 ستمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی
ستمبر
مقبوضہ جموں وکشمیر میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں اورگرفتاریوں کا سلسلہ تیز
🗓️ 28 اپریل 2024سرینگر: (سچ خبریں) سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ
اپریل
صیہونی وزیر کا قطر پر الزام
🗓️ 25 جنوری 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ نے اس جمعرات کو قطر
جنوری
بنگلہ دیش کےساتھ تجارت کا فروغ: ایف پی سی سی آئی کا وفد رواں ہفتے ڈھاکا جانے کو تیار
🗓️ 8 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین تجارتی تعلقات
جنوری
صیہونی جنگی جرائم میں کون سے ممالک شامل ہیں؟ ترک صدر کی زبانی
🗓️ 6 اکتوبر 2024سچ خبریں: ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے مغربی ممالک کی
اکتوبر
جلبوع جیل میں صہیونیوں کے حفاظتی اقدامات کی چونکا دینے والی تفصیلات
🗓️ 7 ستمبر 2021سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں صہیونی حکومت کی سپر سکیورٹی والی جیل سے
ستمبر
عسقلان میں اسرائیلی خود کشی؛ ایک صیہونی مارا گیا
🗓️ 11 اپریل 2022سچ خبریں: فلسطینیوں اور صیہونی عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔
اپریل