دبئی (سچ خبریں) متحدہ عرب امارات نے بھی اسرائیل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیئے مدد کرنا چاہتا ہے لیکن اس کی سب سے بڑی شرط یہ ہیکہ حماس کی اس میں کسی قسم کی کوئی مداخلت نہ ہو۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے غزہ کی تعمیر نو میں مدد کی پیش کش کی ہے بشرطیکہ حماس کا تعمیر نو میں کوئی حصہ نہ ہو مداخلت نہ کرے۔
اسرائیلی نیوز چینل کان کے مطابق امریکی عہدے داروں نے حالیہ دنوں میں غزہ کی تعمیر نو کے لئے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا ہے تاہم ابو ظہبی نے واشنگٹن کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ وہ غزہ کو براہ راست امداد فراہم کرے گا بشرطیکہ حماس اس معاملے میں دخل نہ دے۔
امارات کا یہ بھی موقف ہے کہ اگر حماس کا غزہ کی تعمیر نو میں کوئی کردار ہوا تو وہ غزہ کی مالی اعانت نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ 10 مئی کو اسرائیل نے غزہ پر پرتشدد حملہ کیا تھا جس میں 66 بچوں سمیت 270 سے زیادہ فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے جبکہ جنگ بندی کا عمل 11 دن بعد عمل میں آیا تھا۔
دوسری جانب مصر نے اسرائیل، حماس اور فلسطینی اتھارٹی (پی اے) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ موجودہ جنگ بندی کو مستحکم کرنے، غزہ میں حالات کو بہتر بنانے اور حماس کے زیر حراست اسرائیلی جنگی قیدیوں کی واپسی پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے قاہرہ میں ملاقات کریں۔