سچ خبریں:یورپی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کو کسی بھی قیمت پر روس کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور نہیں کریں گے۔
بلومبرگ نے یورپی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ کی ٹیم کے ساتھ نجی گفتگو کے بعد، یوکرین کے یورپی اتحادی پرامید ہیں کہ نئی امریکی حکومت یوکرین پر روس کے ساتھ جلد بازی میں مذاکرات یا کسی خاص شرائط پر جنگ ختم کرنے کا دباؤ نہیں ڈالے گی۔
یہ بھی پڑھیں: روس اور یوکرین کو اب حل تلاش کرنا چاہیے اس سے پہلے کہ سب مر جائیں: ٹرمپ
یورپی حکام کا کہنا ہے کہ یہ مذاکرات اس بات کا امکان بڑھاتے ہیں کہ نئی امریکی حکومت یوکرین کو جنگ سے پہلے مضبوط پوزیشن میں لانے کے لیے مدد فراہم کرے گی، تاکہ مذاکرات مؤثر اور متوازن ہوسکیں۔
اس معاملے پر وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کی حمایت کو روکنے کا آپشن موجود ہے، لیکن واشنگٹن ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
انہوں نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم مدد بند کرسکتے تھے، یا کہہ سکتے تھے کہ یوکرین کو روس کے زیرِ قبضہ علاقوں کو قبول کرنا ہوگا لیکن یہ آپشن نیٹو کی یکجہتی کو خطرے میں ڈال دے گا۔
مزید پڑھیں: کیا ٹرمپ یوکرین کے بحران کو 24 گھنٹوں میں حل کر سکتے ہیں؟
سالیوان کے مطابق، اگرچہ امریکہ یوکرین کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ واشنگٹن جنگ کے نتائج کو اپنی مرضی کے مطابق یوکرین پر مسلط کرے۔