سچ خبریں: تل ابیب میں حریدی یہودیوں نے فوجی خدمات سے بچنے کے لیے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور ایک صہیونی فوجی اڈے پر حملہ کر دیا۔
صہیونی ریاست کی فوج کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے لیکن انتہا پسند یہودی، جنہیں حریدی کہا جاتا ہے، اس فوج میں لازمی فوجی خدمات سے مستثنیٰ ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:صیہونیوں کو اسرائیل کے مستقبل کے لیے 3 بڑے خطرات کی فکر
اسی سلسلے میں درجنوں حریدی افراد نے تل ابیب میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور صہیونی فوج میں لازمی فوجی خدمات سے استثنیٰ کا مطالبہ کیا۔
یہ صہیونی مظاہرین نے تل ابیب میں واقع صہیونی فوجی اڈے "تل هشومیر” کے ارد گرد احتجاج کیا، جو کہ صہیونی ریاست کی فوج میں بھرتی کا مرکز ہے اور اس فوجی اڈے پر حملہ کر دیا۔
صہیونی ریاست کے میڈیا کے مطابق، اس احتجاج کو منتشر کرنے کے لیے صہیونی پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دینے سے موت بہتر ہے:یہودی ربی
حریدی افراد کی جانب سے صہیونی ریاست کی فوج میں خدمات سے بچنے کے لیے احتجاج اس وقت ہو رہا ہے جبکہ بڑی تعداد میں صہیونی آبادکاروں نے فلسطینی مزاحمت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں صہیونی ریاست کے کابینہ کی ناکامی کے خلاف احتجاج اور ہڑتال کی کال دی ہے اور مقبوضہ علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔