سچ خبریں:چین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے غزہ پر کنٹرول اور فلسطینیوں کو زبردستی دوسرے ممالک میں منتقل کرنے کی بات کی تھی، بیجنگ نے واضح طور پر کہا ہے کہ فلسطین کو فلسطینیوں کے ذریعے ہی چلایا جانا چاہیے۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جنگ کے بعد، فلسطین کو خود فلسطینیوں کے ذریعے ہی چلایا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا صیہونی حکومت فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کر سکے گی؟
چینی ترجمان نے مزید کہا کہ بیجنگ جبری نقل مکانی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ جنگ بندی کو ایک موقع کے طور پر استعمال کریں تاکہ دو ریاستی حل کے تحت مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن قائم کیا جا سکے۔
یہ بیان ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے ردعمل میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ غزہ پر طویل مدتی کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے۔
ٹرمپ نے یہ اعلان حال ہی میں وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا، جس کے بعد عالمی سطح پر شدید ردعمل اور مذمت دیکھنے میں آئی۔
مزید پڑھیں: غزہ کے باشندوں کے خلاف صیہونی ناپاک عزائم؛اقوام متحدہ کے عہدیدار کی زبانی
چین کے علاوہ، دیگر ممالک، خاص طور پر مصر اور اردن نے بھی اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے اور فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔