سچ خبریں:ایک امریکی اخبار نے بشار اسد کے ایران کے ساتھ تعاون ختم کرنے کے لیے امریکہ کی پیشکش کو مسترد کرنے کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے شام کے سابق سفارتکار بسام بربندی کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ بشار اسد نے اپنی حکومت کے خاتمے سے پہلے امریکہ کی طرف سے ایران کے ساتھ تعاون ختم کرنے کی پیشکش کو رد کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی شام کو ایران سے الگ ہونے کی پیشکش اور دمشق کی مخالفت؛روئٹرز کا انکشاف
اس شامی سفارتکار نے امریکی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے متحدہ عرب امارات کے ذریعے ایک ثالث کی مدد سے یہ پیشکش کی تھی کہ اگر دمشق ایران سے اپنا تعاون ختم کرے اور حزب اللہ کو شام کے ذریعے مدد بھیجنے سے روکے تو امریکہ کی طرف سے لگائی گئی پابندیاں بتدریج ختم کر دی جائیں گی، تاہم بشار اسد نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔
اخبار نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ نے یہ پیشکش اسد کے خلاف وسیع پیمانے پر حملے سے صرف چند ہفتے پہلے کی تھی۔
واشنگٹن پوسٹ نے مزید کہا کہ اسد نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی طرف سے دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کی پیشکش کو بھی مسترد کر دیا تھا۔
اردوغان کی پیشکش میں اسد سے کہا گیا تھا کہ وہ کرد گروپوں کو قابو کرنے اور شام کے پناہ گزینوں کو واپس اپنے ملک بھیجنے کے لیے تعاون کریں۔
مزید پڑھیں: بشار اسد نے اقتدار کی کرسی کیوں چھوڑ دی؟
واشنگٹن پوسٹ نے آخر میں لکھا کہ اسد کا ترکی کے ساتھ تعاون سے انکار اور امریکہ کی پیشکش کو رد کرنا ان عوامل میں شامل ہیں جنہیں ان کی حکومت کی بحرانی صورت حال کے مزید بڑھنے کے لیے اہم وجوہات قرار دیا گیا ہے۔
مشہور خبریں۔
ہم یمن کے ارد گرد پانی کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنا سکتے ہیں: مہدی المشاط
ستمبر
غزہ کی رہائشی علاقوں پر صیہونیوں کے میزائل حملے
جون
لاہور میں جماعت اسلامی کا غزہ مارچ ، ہزاروں افراد کی شرکت
نومبر
روس کی معیشت کو دفاعی بننا چاہیے: پیوٹن
مئی
آئینی ترمیم کی ممکنہ منظوری، قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس کل طلب
اکتوبر
بائیڈن کا یوکرین کو 1.25 بلین ڈالر کی عسکری امداد بھیجنے کا فیصلہ
دسمبر
کمیٹی قائم کردی ہے، مجھے گرفتار کیا گیا تو وہی قیادت کرے گی، عمران خان
مارچ
اسرائیل کی جانب سے میڈیا عمارت پر دہشت گردانہ حملہ جنگی جرائم کا سب سے بڑا ثبوت
مئی