افغانستان کی بدلتی صورتحال کے بعد یورپی ممالک نے ملک سے بھاگنا شروع کردیا

افغانستان کی بدلتی صورتحال کے بعد یورپی ممالک نے ملک سے بھاگنا شروع کردیا

?️

لندن (سچ خبریں) افغانستان کی بدلتی صورتحال اور طالبان کے مکمل قبضے کے بعد یورپی ممالک نے افغانستان سے بھاگنا شروع کردیا ہے اور اکثر ممالک نے اپنے سفارتکاروں کو واپس بلالیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیٹو کی قیادت میں افغانستان پر حملہ 11 ستمبر 2001 کو "دہشت گردی کے خلاف جنگ” کے بہانے شروع ہوا لیکن دو دہائیوں کے بعد، طالبان کی تیزی سے پیش قدمی نے بہت سے ممالک بشمول نیٹو کے ارکان کو سفارتی مشن واپس بلانے پر مجبور کردیا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق کابل میں ہسپانوی سفارت خانے کے عملے کے ساتھ ساتھ مقامی افغان عملہ جنہوں نے برسوں سے ہسپانوی افواج کے ساتھ کام کیا ہے، انہوں ایک پروگرام کے پہلے مرحلے میں ایک ہسپانوی مسلح افواج کے طیارے نے زرگوزا ایئر بیس سے ایشیائی ملک کے لیے اڑان بھری ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق انخلاء کے پہلے مرحلے میں ہسپانوی سفارت خانے کے عملے کو دبئی منتقل کیا جائے گا، اسپین کی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کے مشترکہ بیان کے مطابق دوسرا طیارہ منگل کو مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجے افغانستان کے لیے اڑان بھرے گا۔

اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے افغان عوام کی حالت زار پر اپنے ملک کے عزم پر زور دیتے ہوئے ٹویٹ کیا اور لکھا کہ میں، عالمی برادری سے افغان عوام کی سلامتی اور وقار کو یقینی بنانے کی اپیل کرتا ہوں خاص کر ان لوگوں کے لیئے جو نہایت کمزور طبقے سے تعلق رکھتے یں۔

بارسلونا کی میئر اڈا کولاؤ نے ہنگامی انسانی اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سفارتکاری کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا اور 50 افغان خواتین اور بچوں کو قبول کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو حالیہ برسوں میں افغانستان میں جنگ اور مداخلت کے المیے کا جواب دینا چاہیے۔

دریں اثناء فرانسیسی وزیر دفاع فلورنس پارلے نے فرانسیسی شہریوں کو متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، اٹلی، جو پہلے افغانستان میں سب سے بڑی افواج میں سے ایک تھا، اس نے 70 افغان سفارت کاروں اور مقامی عملے کو ملک سے واپس بلا لیا ہے۔

چیک کے وزیر اعظم آندرے بابک نے بھی پیر کو اعلان کیا کہ پراگ ہوائی اڈے پر 46 مسافروں کو لے کر پہلی پرواز اتری ہے، انہوں نے یقین دلایا کہ افغان دارالحکومت سے مزید پروازیں نکالنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے بھی تصدیق کی ہے کہ برطانوی سفارتی اور سویلین اہلکاروں اور افغان عملے سمیت 370 افراد نے کابل چھوڑ دیا ہے اور اگلے 72 گھنٹوں میں مزید 782 افراد کو نکال لیا جائے گا۔

آسٹریلیا کے وزیر دفاع پیٹر ڈٹن نے سکائی نیوز کو بتایا کہ جب تک حالات ٹھیک نہیں ہوتے ہم کابل ہوائی اڈے پر ایک طیارہ نہیں اترنے دیں گے۔

آسٹریلوی حکومت اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی افواج میں کام کرنے والے 130 آسٹریلوی باشندوں کو نکالنے کے لیے تقریبا 250 فوجی افغانستان بھیجنے پر کام کر رہی ہے۔

دریں اثنا یورپی یونین افغانستان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے منگل کو ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی، بوریل نے ٹویٹ کیا کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ منگل کو افغانستان کی صورتحال کا ابتدائی جائزہ لینے کے لیے ایک ہنگامی ویڈیو کانفرنس کریں گے۔

مشہور خبریں۔

کراچی کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، آفاق احمد

?️ 12 اپریل 2025کراچی: (سچ خبریں) مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا

پاکستان سے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کا خاتمہ کر کے دم لیں گے: محسن نقوی

?️ 20 اکتوبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر محسن نقوی نے کہا ہے کہ

مقبوضہ کشمیر:بڑی تعداد میں قابض فوجیوں کی تعیناتی کی وجہ سے کشمیری طلباء کی تعلیم کا بری طرح حرج ہو رہا ہے

?️ 24 جنوری 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و

گوگل نے پاکستان میں جدید اے آئی ٹولز متعارف کرادیے

?️ 11 جولائی 2025سچ خبریں: انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اپنے جدید ترین آرٹیفیشل انٹیلی

بین گوئر کا اسرائیلیوں کو بچانے کا دعوی

?️ 10 جون 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق ایٹمر بین گوئر

نیتن یاہو اور ابو مازن کے درمیان پس پردہ تعلقات کا انکشاف

?️ 21 فروری 2023سچ خبریں:عبرانی والا ویب سائٹ نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن

حکومتی دور میں نوکریوں سے متعلق فوادچوہدری کا اہم بیان

?️ 6 اکتوبر 2021اسلام آباد ( سچ خبریں )وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اہم دعوی

ایران اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف پر عزم

?️ 29 اکتوبر 2024سچ خبریں: اسلامی جمہوریہ ایران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے