موزمبیق (سچ خبریں) افریقی ملک موزمبیق میں داعش کی جانب سے بڑا حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ایک قصبہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے جبکہ متعدد افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور سڑکوں پر لاشوں کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق داعش کے حملے کےباعث 180سے زائد افراد 3 دن سے ہوٹل میں محصور ہیں اور ان کے پاس کھانے پینے کی اشیاء ختم ہوگئی ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق داعش جنگجوؤں نے ایل این جی پلانٹ تک پہنچنے کے لیے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کردیا ہے، پورے علاقے میں جا بجا تباہی کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں جب کہ متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
موزمبیق کے شمال میں حملہ ایل این جی کی سائٹ کےقریب کیا گیا ہے، ایل این جی کمپنی کے عملے اور سرکاری ملازمین نے پالما ہوٹل میں پناہ لے رکھی ہے۔
ٹیلیفونک گفتگو میں کمپنی کے ملازم نے بتایا کہ حملے کے بعد تقریبا سارا قصبہ تباہ ہوگیا بہت سے لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ پالمامیں داعش کے دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے فوج بھیج رہے ہیں ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ حملہ آور مقامی طور پر الشباب کے نام سے مشہور گروپ سے وابستہ ہیں۔
ادھر جنوبی افریقہ کی نیوز ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ حملے کے دوران جنوبی افریقہ کا ایک شہری ہلاک ہوا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے باعث متعدد افراد ہلاک ہوئے، کئی لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں جس میں سے زیادہ تر کے سر تن سے جدا ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہے کہ ہوٹل میں محصور افراد کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق داعش کے حملے کے بعد کئی شہریوں نے قریبی جنگل میں پناہ لے رکھی ہے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں ہے، داعش سے مقابلے کے لیے فوج کو بھیج رہے ہیں۔