سچ خبریں:امریکی میڈیا نے اس ملک کے 10 ویں ماؤنٹین وار ڈویژن میں تعینات تین امریکی فوجیوں کی خودکشی کی اطلاع دی، مرنے والوں میں ایک امریکی فوجی افغانستان میں رہا ہے۔
امریکی ملٹری ٹائمز کی ویب سائٹ کے مطابق اس ملک فوج کی ماؤنٹین کمبیٹ فورسز کی 10 ویں ڈویژن جو نیو یارک کے فورٹ ڈرامہ میں قائم ہے ، نے 48 گھنٹوں کے اندر تین امریکی فوجیوں کی مشتبہ موت کی اطلاع دی، ان فوجیوں میں سے ایک افغانستان سے امریکی انخلا کے آخری دنوں میں اس ملک میں موجود تھا ۔
یادرہے کہ ٹیکساس سے آرمی سگنل اسپورٹ کے 21 سالہ ماہر ٹائلر تھامس 16 ستمبر کو موت ہوگئی،اس کے اگلے دن کیلیفورنیا کے 24 سالہ اینجل گرین اور واشنگٹن کے 26 سالہ سکا تپولول نامی دو دیگر فوجی ہیڈ کوارٹر میں مردہ حالت میں ملے گئے،تاہم امریکن ماؤنٹین وار کی 10 ویں ڈویژن ابھی تک موت کی وجوہات کی تحقیقات کر رہی ہے جبکہ 10 ویں ڈویژن کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوش جیکس نے کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ تینوں کی موت خودکشی کرنے سے ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ اینجل گرین 31 ویں انفنٹری رجمنٹ کی چوتھی بٹالین میں خدمات انجام دے رہا تھا اور حال ہی میں 6 ستمبر کو افغانستان سے واپس آیا تھا، گرین اور اس کی یونٹ امریکہ کے آخری تکلیف دہ دنوں میں افغانستان میں تھے،10 ویں ڈویژن کے ترجمان نے بتایا کہ 10 ویں ڈویژن کے فوجی کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجود تھے اور حتمی انخلا کے دوران ہوائی اڈے سے نکل گئے،یہ افغانستان میں اینجل گرین کی دوسری تعیناتی تھی، اسے ایک بار قطر بھیجا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ لگاتار تین اموات نے فوج کی ہلاکتوں کو کم کرنے میں مشکلات اور فوجی اہلکاروں اور جنگجوؤں کے درمیان خودکشی کے خطرے میں اضافہ کیا ہے،یادرہے کہ اس سال کے شروع میں براؤن یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ عراق اور افغانستان جنگوں میں خدمات انجام دینے والے فوجیوں اور معذور افراد سے چار گنا زیادہ خودکشی کر چکے ہیں۔