سچ خبریں:بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے 48 ممالک عالمی غذائی بحران کے خطرے سے دوچار ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے خبردار کیا کہ دنیا کے 48 ممالک عالمی خوراک کے بحران کے خطرے سے دوچار ہیں جن میں سے نصف شدید کمزور ہیں، ریاض میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مغربی دنیا میں 41 ملین افراد کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔
جارجیوا نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ خوراک کی عالمی تجارت پر پابندیوں میں کمی کے لیے آواز بلند کرے گا،یاد رہے کہ دنیا میں اناج پیدا کرنے والے اور برآمد کرنے والے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک روس کے خلاف مغربی پابندیوں نے عالمی خوراک کے بحران کو مزید بڑھا دیا ہے۔
دریں اثناء امریکہ اور مغربی ممالک کا دعویٰ ہے کہ عالمی خوراک کے بحران کا سبب روس ہے جبکہ یکم اگست سے 7 ستمبر تک 2.3 ملین ٹن سے زیادہ اناج، گندم، جو اور دیگر زرعی مصنوعات یوکرین سے بحیرہ اسود کی راہداری کے ذریعے برآمد کی گئی ہیں۔
ہسپانوی اخبار ایل پیس نے اس حوالے سے خبر دی ہے کہ اس وقت ان اناج کا کم از کم 38 فیصد افریقہ کے ترقی پذیر ممالک کے بجائے یورپی یونین کو برآمد کیا جاتا ہے۔