سچ خبریں:غزہ کے حکومتی اطلاعاتی مرکز نے صہیونی ریاست کی 411 دن کی جارحیت کے نتیجے میں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
صہیونی جارحیت کے المناک نتائج
فلسطینی نیوز ایجنسی شہاب کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کے اطلاعاتی دفتر نے 411 دنوں کے دوران صہیونی جارحیت اور نسل کشی کے تباہ کن اثرات پر مبنی رپورٹ پیش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں 350 دن میں صہیونی مظالم کی ناقابل تصور داستان
– 3838 حملے: صہیونی فوج کی طرف سے کیے گئے۔
– 54972 شہداء اور لاپتہ افراد: جن میں سے 11000 افراد لاپتہ ہیں۔
– 17492 بچے شہید: ان میں 211 وہ بچے شامل ہیں جو جنگ کے دوران پیدا ہوئے اور شہید ہو گئے۔
– 11979 خواتین شہید: جن میں طبی عملے کی 1,054 خواتین شامل ہیں۔
دیگر انسانی نقصانات
– 41 افراد بھوک اور غذائی قلت کے باعث جاں بحق۔
– 104008 زخمی: جن میں 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔
– 2000000 افراد صہیونی حملوں کے نتیجے میں بے گھر۔
– 350000 بچے: جو یا تو یتیم ہیں یا والدین میں ایک سے محروم ہیں۔
– 60000 حاملہ خواتین: جو طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہیں۔
تعلیمی، مذہبی اور طبی مراکز کی تباہی
– 131 اسکول اور جامعات مکمل طور پر تباہ۔
– 346 تعلیمی مراکز جزوی طور پر متاثر۔
– 754 اساتذہ اور تعلیمی عملہ شہید۔
– 815 مساجد مکمل تباہ: جبکہ 214 جزوی طور پر متاثر ہوئیں۔
– 3 چرچ: صہیونی حملوں کا نشانہ بنے۔
بنیادی ھانچے کی تباہی
– 160000 گھر مکمل طور پر تباہ۔
– 83000 گھر ناقابل رہائش۔
– 200,000 گھر جزوی طور پر متاثر۔
– 34 اسپتال اور 80 طبی مراکز غیر فعال۔
– 717 پانی کے کنویں: ناقابل استعمال۔
– 3130 کلومیٹر بجلی کی لائنیں: مکمل طور پر تباہ۔
– 37 بلین ڈالر نقصانات: ابتدائی تخمینے کے مطابق۔
مزید پڑھیں: صیہونیوں کی غزہ اور لبنان میں نسل کشی کا انسانیت پر اثر:عراقی سیاستدان
خلاصہ
غزہ پر صہیونی جارحیت نے نہ صرف انسانی جانوں کا ضیاع کیا بلکہ پوری زندگی کی بنیادوں کو مٹا دیا ہے،86 فیصد غزہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہےاور صہیونی جارحیت نے عالمی انسانی حقوق کو بھی پامال کیا ہے۔