سچ خبریں:طالبان کے دو ارکان عبدالکریم اور عبدالظاہر صابر بالترتیب گوانتانامو میں 14 اور 15 سال قید اور پھر عمان میں 7 سال تک نظر بندی کے بعد افغانستان واپس آئے۔
طالبان حکومت کی وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قان نے اعلان کیا کہ عبدالکریم اصل میں صوبہ خوست کے تانی شہر کے گاؤں وزنیان سے ہے۔ انہیں پاکستانی حکومت نے 14 اگست 2002 کو گرفتار کیا تھا اور چند ماہ قید کے بعد انہیں امریکی فوج کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عبدالکریم کو 2003 کے اوائل میں گوانتانامو جیل منتقل کیا گیا تھا، اور 14 سال بعد اسے گوانتانامو سے رہا کر کے عمان منتقل کیا گیا، جہاں وہ سات سال تک بغیر سفری اجازت نامے کے زیرِ نگرانی رہا۔
قانی نے بتایا کہ عبدالظاہر صابر کا تعلق اصل میں صوبہ لوگر کے مرکز حصارک گاؤں سے ہے، انہیں امریکی فوج نے 10 مئی 2002 کو گرفتار کیا تھا، بگرام جیل میں 4 ماہ گزارنے کے بعد انہیں اکتوبر میں گوانتانامو جیل منتقل کیا گیا تھا۔ سال
طالبان حکومت کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ انہیں 16 جنوری 2017 کو گوانتانامو جیل سے رہا کر کے عمان منتقل کر دیا گیا جہاں وہ بغیر سفری اجازت کے 7 سال تک زیر نگرانی رہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان دو طالبان ارکان پر عائد پابندیاں افغان حکمران جماعت کی کوششوں کے مطابق ہٹا دی گئی ہیں اور ان کی اپنے ملک واپسی کا امکان فراہم کیا گیا ہے۔
مشہور خبریں۔
آئی ایم ایف پروگرام کے نویں جائزے کی تکمیل کی توقع، اسٹاک مارکیٹ میں 673 پوائنٹس کا اضافہ
دسمبر
مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ
جون
پاکستان کی جانب سے افغانستان کےلئے ادویات کی فراہمی شروع
دسمبر
یوکرین کے شہر لوہانسک میں خوفناک دھماکے
فروری
ایران کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں ٹرمپ کا نیا دعویٰ
اپریل
شام کو دہشت گردی سے پاک کرنا ہماری آرزو ہے: اردگان
دسمبر
وزیر اعظم صرف پاکستانی عوام کے لئے کام کر رہے ہیں: اسد عمر
فروری
بلوچستان: تربت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 6 مزدور جاں بحق، 2 زخمی
اکتوبر