اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف: ہم نے غزہ جنگ میں بھاری قیمت ادا کی ہے

زخمنی

?️

سچ خبریں: اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف نے اس حکومت کو درپیش مشکل چیلنجوں اور غزہ کی جنگ میں قابض فوج کے جانی نقصان کی خبر دی اور کہا: یہ جنگ ہمارے فوجیوں کی جانیں لے رہی ہے اور ہم نے اس کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق الجزیرہ کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف "ایال ضمیر” نے نئے بیانات میں غزہ میں جاری جنگ کی پیچیدگیوں اور تنازعات کی کثیر الجہتی نوعیت کا ذکر کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ فوج کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا: ہمیں ایک مشترکہ اور کثیر محاذ جنگ کا سامنا ہے اور ہمارے سامنے بہت سے چیلنجز ہیں۔ جنگ نے ہمارے بہت سے فوجیوں کی جانیں لی ہیں اور ہم نے بھاری قیمت ادا کی ہے۔ فوج اسرائیل میں اختلافات سے دور ہے اور ہمارے مشترکہ مقاصد ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا: "اگر ضرورت پڑی تو ہم غزہ میں فوجی آپریشن کا دائرہ وسیع کریں گے۔”
انہوں نے غزہ کی پٹی سے قیدیوں کی واپسی کو حکومت کے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک سمجھا اور دعویٰ کیا: "ہمارا دوسرا ہدف حماس کو تباہ کرنا اور غزہ کے اطراف کے علاقوں کی حفاظت کو برقرار رکھنا ہے۔”
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے قیدیوں کی واپسی کے لیے اسرائیلی صدر اور وزیر تعلیم کے گھروں کے سامنے مظاہروں کی خبر دی۔
ارنا کے مطابق، 7 اکتوبر 2023  کو غزہ کی پٹی کی جنگ کے آغاز اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی جانب سے حیران کن انداز میں انجام پانے والے بے مثال آپریشن "الاقصیٰ طوفان” کے بعد سے، اسرائیلی فوج کو مسلسل بھاری اور مہنگی ضربوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وہ دھچکے جس نے میدانی اور نفسیاتی اور تزویراتی سطح پر اسرائیلی فوج پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔
جنگ کے پہلے دنوں میں، 1,200 سے زیادہ صیہونی مارے گئے اور سینکڑوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ایک ایسا واقعہ جسے بہت سے مبصرین کے مطابق قابض حکومت کے قیام سے لے کر اب تک کی سب سے بے مثال انٹیلی جنس اور سکیورٹی کی ناکامی سمجھا جاتا ہے۔
اس کے بعد اسرائیلی فوج نے قیدیوں کی رہائی اور مزاحمت کو دبانے کے لیے جو وسیع زمینی کارروائیاں شروع کیں، فلسطینی مزاحمت نے بے قاعدہ جنگی حکمت عملیوں، پیچیدہ سرنگوں کے استعمال، عین مطابق گھات لگانے اور منصوبہ بند دھماکوں کے ذریعے اسرائیلی فوجی یونٹوں کو بھاری نقصان پہنچایا۔
ڈیڑھ سال سے زائد عرصے کی جنگ کے دوران صیہونی ذرائع نے سینکڑوں فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے جب کہ غیر سرکاری اعداد و شمار زیادہ ہلاکتوں اور حکومت کی لڑاکا فورسز کے ہزاروں کے زخمی ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
فلسطینی مزاحمت نے درجنوں مرکاوا ٹینکوں، بکتر بند جہازوں، ڈرونز اور اسرائیلی فوج کے جدید جاسوسی نظام کو بھی تباہ یا ان پر قبضہ کر لیا۔
اب، 18 ماہ سے زیادہ گزرنے کے بعد، بہت سے مبصرین کا خیال ہے کہ فلسطینی مزاحمت، وسیع پیمانے پر تباہی اور انسانی نقصانات کے باوجود، جنگ کے مساوات کو بدلنے میں کامیاب ہو گئی ہے اور اسرائیلی فوج کو ایک ایسی ناکامی اور مہنگی جنگ میں پھنسانے میں کامیاب ہو گئی ہے جس میں فتح کا کوئی واضح امکان نہیں ہے۔

مشہور خبریں۔

کالعدم ٹی ٹی پی، ٹی ٹی آئی سے متعلق پیشرفت، معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کیلئے کمیٹی تشکیل

?️ 12 جون 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری

پی ٹی آئی کا قافلہ زیرو پوائنٹ پہنچ گیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی شیلنگ

?️ 26 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا سے آنے والا پاکستان تحریک انصاف کا

مشرقی عراق میں داعش کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر شدید بمباری

?️ 25 ستمبر 2022سچ خبریں:  عراقی فوج کے جنگجوؤں نے سنیچر کی شام کے وقت

وزیراعلی مریم نواز کی سڑکوں کو دھونے، عرق گلاب کے چھڑکاؤ کی ہدایت

?️ 8 جون 2025لاہور (سچ خبریں) وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے سڑکوں کو دھونے اور

آنگ سان سوچی کو مزید چار سال قید کی سزا سنائی گئی

?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:  میانمار کی عدالت نے حکمران جماعت کی معزول رہنما آنگ

انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں کا بحرینی حکومت کے خلاف اہم بیان

?️ 22 جون 2021سچ خبریں:انسانی حقوق کے متعدد گروپوں نے فرانس سے مطالبہ کیا ہے

بعلبک کے تاریخی ورثے کو صیہونی حکومت سے شدید خطرہ

?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں:بعلبک کے گورنر نے صیہونی حکومت کے وسیع حملوں پر شدید

حزب اللہ کے قائدانہ ڈھانچے میں تمام اسامی پُر

?️ 30 اکتوبر 2024سچ خبریں:حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ محمود قماطی نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے