سچ خبریں:بعض ذرائع نے روسی میڈیا کو بتایا کہ روس اور متحدہ عرب امارات کی ثالثی کے نتائج سامنے آئے ہیں اور سعودی عرب 12 سال بعد شام کے دارالحکومت میں اپنا قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کا خواہاں ہے۔
باخبر ذرائع نے اسپوٹنک نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سعودی عرب رمضان المبارک کے بعد دمشق میں اپنا قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے،ان ذرائع نے اعلان کیا کہ روسی اور اماراتی ثالثی سے دونوں عرب ممالک کے درمیان حائل رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں اور دمشق میں سعودی قونصل خانہ عید الفطر کے بعد دوبارہ کھل جائے گا۔
ان ذرائع نے مزید کہا کہ اس سمت میں بین الاقوامی اور عرب ممالک کی کوششوں کے بعد شام اور سعودی عرب کے درمیان سرکاری سفارت کاری کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
مذکورہ ذرائع نے تاکید کی کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کے بعد روس اور متحدہ عرب امارات کی بند دروازوں کے پیچھے کی گئی کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہیں جو سعودی عرب اور شام کے درمیان ہم آہنگی کا باعث بنی ہیں۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر باخبر ذرائع نے تاکید کی ہے کہ عیدالفطر کے بعد سعودی وزیر خارجہ دمشق کا دورہ کرنے والے ہیں اور اپنے دورے کے دوران وہ دمشق میں سعودی سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
ادھر فیصل بن فرحان نے تقریباً 10 روز قبل اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا تھا کہ عرب ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ شام کو تنہا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور اس ملک کے مسائل بالخصوص انسانی مسائل حل کرنے کے لیے اس کے ساتھ مذاکرات ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مذاکرات بالآخر شام کی عرب لیگ میں واپسی کا باعث بن سکتے ہیں، یاد رہے کہ سعودی عرب نے شام میں بدامنی کے بعد 2011 سے اس ملک سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔