عالمی خاموشی کے سائے میں غزہ میں صحافیوں کا قتلِ عام، حقیقت کے خلاف جنگ

غزہ

?️

واضح رہے کہ ایسے حالات میں، مقامی فلسطینی صحافی ہی وہ واحد ہیں جو غزہ میں ہونے والے مظالم کی واضح تصویر دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔
7 اکتوبر کے بعد سے، 365 کلومیٹر پر پھیلی غزہ کی پٹی میڈیا کوریج کے لیے دنیا کے خطرناک ترین مقامات میں سے ایک بن چکی ہے۔ غزہ کے رہائشی اور ایک خطرناک پیشے سے وابستہ صحافیوں کے لیے یہ خونریز ترین دور ہے۔ انٹرنیٹ اور بجلی کے مسلسل انقطاع کی وجہ سے تصادم کی خبریں فراہم کرنا ایک بڑا چیلنج ہے، اور بالآخر، صہیونی ریاست جان بوجھ کر انہیں منظم طریقے سے نشانہ بنا رہی ہے تاکہ میڈیا کے ذریعے اسرائیلی قبضہ کاروں کے نسلی صفائی کے جرائم کی حقیقت دنیا تک نہ پہنچ سکے۔
غزہ کی آزاد صحافی صفیناز اللوح، جنہوں نے اس جنگ میں اپنے کیمرہ بردار بھائی کو بھی کھو دیا، نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ غزہ میں رہنے کا حال بیان کرنا مشکل ہے۔ مسلسل بمباری کی آوازیں، دھماکے اور ہلاکتوں کی تعداد ناقابل بیان ہے۔
غزہ کے خلاف جنگ شروع ہونے کے بعد سے گزشتہ 22 مہینوں میں، 233 صحافی اور میڈیا کارکن غزہ، ویسٹ بینک اور یروشلم میں شہید ہو چکے ہیں۔ محمود صارمی کی شہادت کی سالگرہ اور صحافیوں کے دن کے موقع پر، ہم نے صہیونی ریاست کے جرائم اور مقامی فلسطینی اور غیر فلسطینی صحافیوں کے نشانہ بننے کی وجوہات کا جائزہ لیا ہے، جس کی تفصیل اس رپورٹ میں پیش کی جا رہی ہے۔
فلسطینی صحافیوں پر حملے: میڈیا کوریج کے مقام سے لے کر رہائش گاہوں تک
اسرائیلی فوج کے حملے صرف میڈیا کوریج کے مقامات تک محدود نہیں، بلکہ صحافیوں کے گھروں اور ان کے اہلِ خانہ کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ الجزیرہ کے غزہ بیورو کے سربراہ وائل الدحدوح کا کہنا ہے کہ وہ ہمارے بچوں کے ذریعے ہم سے بدلہ لے رہے ہیں۔ الدحدوح کو 25 اکتوبر 2023 کو غزہ کی مسلسل بمباری کی کوریج کے دوران اپنی اہلیہ، بچوں اور دیگر رشتہ داروں کی شہادت کی خبر ملی، جو اسرائیلی فضائی حملے کا نتیجہ تھی۔ یہ حملہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں ان کے گھر پر کیا گیا، جہاں وہ اسرائیلی فوج کے جنوبی غزہ کی طرف نقل مکانی کے حکم کے بعد پناہ لے رہے تھے۔
الدحدوح کے گھر پر حملہ صحافیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کا پہلا یا آخری واقعہ نہیں تھا۔ فلسطین ٹی وی کے صحافی محمد ابو حطب کا گھر، جہاں ان کے 11 اہلِ خانہ موجود تھے، نشانہ بنایا گیا اور سب شہید ہو گئے۔ وفا نیوز ایجنسی کے صحافی محمد ابو حصیرہ اور ان کے 40 سے زائد رشتہ دار بھی شہید ہوئے، جبکہ ان کے ساتھی محمد حمودہ اپنے گھر پر ہونے والے بم دھماکے میں زخمی ہوئے۔
غیر فلسطینی صحافیوں کو خاموش کرنے کی کوششیں: از یسرائیل فری تا شیرین ابو عاقله
دباؤ اور پریس کی آزادی پر پابندیاں صرف فلسطینی صحافیوں تک محدود نہیں، بلکہ خود اسرائیلی صحافی اور وہ ہر آواز جو اسرائیلی ریاست کے سرکاری بیانیے کے خلاف بات کرتی ہے، نشانے پر ہے۔ اسرائیلی فوج نے بائیں بازو کے صحافی یسرائیل فری کو گرفتار کر کے تفتیش کی اور انہیں تنبیہ کی، جب انہوں نے فلسطینی مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے ٹویٹس کیے تھے۔ ان پر دہشت گردی اور تشدد کی ترغیب کا الزام لگایا گیا، جسے ان کے وکیل نے خوف پھیلانے، خاموش کرنے اور روکنے کی سیاسی گرفتاری قرار دیا۔
الجزیرہ کی صحافیہ شیرین ابو عاقله کی شہادت اسرائیلی فوج کی جانب سے صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی واضح مثال ہے۔ کیمرے نے ان کی شہادت کو تفصیل سے ریکارڈ کیا، لیکن اسرائیلی حکومت نے ابتدائی طور پر اس واقعے کو جھٹلایا۔ اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ، سی این این اور نیو یارک ٹائمز کی تحقیقات، اور طبی عدالتی تجزیوں نے ثابت کیا کہ شیرین ابو عاقله کا قتل ایک جان بوجھ کر کیا گیا حملہ تھا۔
غزہ میں غیر ملکی صحافیوں پر پابندی
غزہ میں مقامی فلسطینی صحافی ہی عالمی سطح پر جنگ کی کوریج کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیلی حکومت نے غیر ملکی صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ نے غیر ملکی پریس ایسوسی ایشن کی درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں دیا۔ اب تک، صرف چند اسرائیلی اور غیر ملکی صحافیوں کو فوجی دوروں کے تحت غزہ میں داخلے کی اجازت دی گئی ہے، جو سخت کنٹرول میں ہوتے ہیں۔
صحافیوں کا کردار: صہیونی جرائم کو بے نقاب کرنا
العالم نیٹ ورک کے صحافی محمد عبدالرحمن ابو عبید نے کہا کہ صحافی اسرائیلی جرائم کی تصویر کشی کرنے کی وجہ سے نشانہ بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری روح ہر روز ٹوٹتی ہے، لیکن ہم مزاحمت کرتے ہیں۔ ہم صہیونی جرائم کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے پرعزم ہیں۔

مشہور خبریں۔

امریکہ کی جانب سے یوکرین کو فوجی امداد کی مکمل معطلی کا امکان 

?️ 3 مارچ 2025 سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج قومی سلامتی مشیروں سے

نیا ایٹمی معاہدہ میز پر ہے:وائٹ ہاؤس

?️ 29 جولائی 2022سچ خبریں:وائٹ ہاؤس نے دعویٰ کیا کہ "نیا ایٹمی معاہدہ میز پر

پاکستان میں گیس کی ترسیل و تقسیم کا نظام شدید دباؤ میں

?️ 27 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان میں قدرتی گیس کی ترسیل اور تقسیم

مصر بھی امریکی دھوکے کا شکار

?️ 4 اکتوبر 2023سچ خبریں:امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے نئے چیئرمین نے اعلان

الہندی: ہم کسی ایسے معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے جو ہتھیار ڈالنے کا باعث بنے

?️ 13 جولائی 2025سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی جہاد موومنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے

فلسطین کے دفاع میں امریکی عوام سڑکوں پر

?️ 18 نومبر 2023سچ خبریں:دنیا کے مختلف حصوں میں فلسطین کی عوامی حمایت اور غزہ

غزہ میں نسل کشی امریکی سرپرستی میں ہو رہی ہے:فلسطین لبریشن فرنٹ

?️ 2 جون 2025سچ خبریں:فلسطین لبریشن فرنٹ نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے