ایرانی حملے کے بعد اسرائیلی حکام تذبذب کا شکار کیوں ہیں؟

ایران

🗓️

سچ خبریں: صیہونی میڈیا کے موقف کے برعکس، ایران کا حملہ حساب شدہ اور صیہونی حکومت کو ایک بڑا دھچکا پہنچانے میں کامیاب رہا۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے کے قونصلر سیکشن پر حملے کے صیہونی حکومت کے جرم کے جواب میں گذشتہ ہفتہ کی شام مقبوضہ علاقوں پر درجنوں میزائل اور ڈرون داغے، اسلامی جمہوریہ ایران کے اس اقدام سے صیہونی حکام میں الجھن پیدا ہو گئی ہے، یہ کالم اس الجھن اور اس کی وجوہات سے متعلق ہے۔

صہیونیوں کا دوہرا اور متضاد ردعمل
صیہونی اسلامی جمہوریہ ایران کے ردعمل کے بارے میں صریحاً متضاد باتیں کر رہے ہیں، ایک طرف صیہونی حکام کا دعویٰ ہے کہ ہم نے ایرانی میزائلوں اور ڈرون کو مار گرایا اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا اور دوسری طرف صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کابینہ کے ارکان کے شدید دباؤ میں آگئے ہیں اور کچھ ناقدین، اور جنگی کابینہ نے اس بارے میں متواتر میٹنگیں کی ہیں کہ ایران کی کارروائی پر کیا ردعمل ظاہر کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا صیہونیوں کو پیغام؛فلسطینی ماہر کی نظر میں

یہ متضاد تبصرے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی بھاری شکست اور تل ابیب کو تہران سے جو سخت اور ناقابل تلافی نقصان اور دھچکے کو ظاہر کرتے ہیں۔

صہیونی اخبار Yediot Aharonot نے اپنی ایک رپورٹ میں دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کو صیہونی حکومت کی کابینہ کے غلط جائزوں کی وجہ سے غلط اقدام قرار دیا ہے اور اسرائیل پر ایران کے جوابی حملے کی رات کو اس حکومت کے لیے ایک "اسٹریٹجک سرکس” قرار دیا ہے۔

ایک امریکی ماہر اسکاٹ رائٹر نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ایران نے اپنے کم از کم سات نئے ہائپرسونک میزائلوں سے نواتیم ایئر بیس پر حملہ کیا،Navatim F-35 لڑاکا طیاروں کا اڈا ہے جنہوں نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کیا،اس اڈے کو تباہ کرنے والے ایک بھی ایرانی میزائل کو نہیں روکا گیا۔

درحقیقت صہیونیوں کا متضاد موقف جو ایک طرف یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ایران کا حملہ کامیاب نہیں ہوا اور دوسری طرف وہ اس حملے کے بعد کھوئی گئی ڈیٹرنس کو بحال کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں، یہ ظاہر کرتا ہے کہ میڈیا کے موقف کے برعکس۔ اسرائیل کے خلاف ایران کا حملہ اور صیہونی حکومت کو ایک بڑا دھچکا پہنچانے میں کامیاب رہا، وہ دھچکا جو اس حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کو اس ناکامی کی تلافی کے لیے اگر چی معمولی اور دکھانے کے لیے ایران پر حملہ کرنے کر پر مجبور کرے ۔

ایران کا ردعمل ناقابل تلافی دھچکا کیوں تھا؟
صیہونی حکومت کے برعکس اسلامی جمہوریہ ایران نے اس حکومت کے خلاف کوئی حیران کن اقدام نہیں کیا، اسلامی جمہوریہ ایران کا ردعمل واضح تھا، خطے کے ممالک کو بھی اس کا علم تھا۔

دوسری طرف، اگرچہ بعض صیہونی نواز مغربی طاقتوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے جائز دفاع کی مذمت کی ہے لیکن تہران نے ایک حساب شدہ اور انسانی عمل میں، کسی شہری مقام، کسی شہری، یا کسی سفارتی مرکز کو نشانہ نہیں بنایا۔

صیہونی حکومت کے فوجی ٹھکانوں کو ایرانی میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا، اس کے باوجود ایران کے ردعمل سے چند روز قبل صیہونی تذبذب اور خوف میں مبتلا تھے اور ایران کے ردعمل کی رات یہ الجھن اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، یہ منصوبہ بندی صہیونیوں کے لیے شکست اور سخت ضرب کی ایک وجہ تھی۔

اس کے علاوہ صیہونی حکومت اب فوجی کنفیوژن کا شکار ہے، ایک طرف وہ دنیا کی سب سے بڑی فوجوں میں سے ایک ہونے کا دعویٰ کرتی ہے اور دوسری طرف یہ فیصلہ نہیں کر سکتی کہ ایران کی کارروائی پر کیا ردعمل ظاہر کیا جائے۔

مزید پڑھیں: ایران نے اسرائیل کے ساتھ کیا کیا؟ صیہونی اخبار کا اعتراف

اسے یہ یہ نہیں سمجھ میں آرہا ہے ایران کی کارروائی کا فوجی جواب دینا چاہیے یا اپنے سب سے اہم حامی امریکہ کے مشورے پر کان دھرنا چاہیے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کی طرف نہیں بڑھنا چاہیے نیز صیہونیوں کو اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے سخت وارننگ کا سامنا کرنا پڑا کہ اگر اس نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی تو تہران کا اگلا ردعمل بہت سخت اور شدید ہوگا۔

نتیجہ
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ڈیوڈ بن گورین نے اس جعلی حکومت کی قانونی حیثیت کا اعلان کرنے اور 1967 کی چھ روزہ جنگ اور 1973 کی رمضان (یوم کپور) جنگ میں اس حکومت کی فتوحات کے بعد کئی سالوں بعد ایک قابل غور جملہ کہا کہ اسرائیل 100 جنگیں جیت سکتا ہے اور اپنے مسائل کا حل نکال سکتا ہے لیکن اگر وہ صرف ایک جنگ ہار جاتا ہے تو اس کا مطلب اس کی موت ہے، اب اگرچہ صیہونی اس کا اظہار نہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن وہ اپنے آپ پر یقین رکھتے ہیں کہ انہوں نے جنگ اسلامی جمہوریہ ایران پر چھوڑ دی ہے اس لیے کہ وہ 80 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے مرنے سے ڈرتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں پر بہیمانہ مظالم کے خلاف پاکستان کا شدید ردعمل

🗓️ 25 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں پر بہیمانہ  مظالم

زیلنسکی پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے: امریکی انٹیلی جنس اہلکار

🗓️ 14 اپریل 2023سچ خبریں:ایک ریٹائرڈ امریکی انٹیلی جنس افسر اسکاٹ رائٹر نے خبردار کیا

ایران کو ہر صورت مذاکرات کرنا ہوں گے؛ٹرمپ کی خوش فہمی

🗓️ 26 مارچ 2025 سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کے

بھارت اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پرالزام لگا رہا ہے۔ پاک فوج

🗓️ 9 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے

سپریم کورٹ نے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیدیا

🗓️ 22 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے سابق جج اسلام آباد ہائیکورٹ

ولید جنبلاط کے لیے یحییٰ السنور کا شکریہ کے پیغام

🗓️ 11 ستمبر 2024سچ خبریں: لبنان کی ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی کے سابق سربراہ اور اس

معمر قذافی زندہ ہیں:لیبیا کے ایک افسر کا دعویٰ

🗓️ 21 دسمبر 2021سچ خبریں:لیبیا کے معزول رہنما معمر قذافی کے ایک افسر نے دعویٰ

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف انوکھی ہڑتال، سڑکوں پر کچرے کے ڈھیر لگادیئے گئے

🗓️ 30 مارچ 2021میانمار (سچ خبریں) میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف انوکھی ہڑتال شروع

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے